پی ٹی آئی میں گروہ بندی نہیں صوبائی وزیر شکیل خان کو کرپشن پر ہٹایامشیر اطلاعات کے پی

جنید اکبر اور عاطف خان نے الزام تراشی کی، ان کے پاس کوئی شواہد ہیں تو پیش کریں، بیرسٹر سیف


ویب ڈیسک August 18, 2024
جنید اکبر اور عاطف خان نے الزام تراشی کی، ان کے پاس کوئی شواہد ہیں تو پیش کریں، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں کوئی گروہ بندی نہیں، صوبائی وزیر شکیل خان کو کرپشن پر ہٹایا گیا۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ 22 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہو گا، خیبر پختونخوا سے عوام بڑی تعداد میں جلسے کے لئے آئیں گے، ان کا جلسے میں اہم کردار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے اسلام آباد انتظامیہ جلسے کا این او سی نہ دے، اسلام آباد انتظامیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ جلسے کی اجازت دینا آپکا فرض ہے، اس بار جلسے میں روڑے نہ اٹکائے جائیں، ہم امن و امان کے ساتھ جلسہ کرینگے اور قانون کا احترام کرتے ہیں، ایسی صورتحال نہ پیدا کی جائے کہ تلخیاں ہوں۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کچھ لوگ عمران خان سے جیل میں ملے اور شکایت کی کہ کے پی کے میں کرپشن ہو رہی ہے، شکیل خان کے محکمے کے حوالے سے کرپشن کی خبریں میڈیا پر تھیں، عمران خان نے اسد قیصر اور عاطف خان کو کہا جاکر کہیں کہ کرپشن برداشت نہیں ہو گی۔

خیبرپختونخوا کے وزیرشکیل خان مستعفی، گورنرنے سمری پر دستخط کردیے

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کرپشن پر کمیٹی بنائی، جس نے رپورٹ دی کہ شکیل خان کرپشن میں ملوث پائے گئے، وزیر اعلی نے بطور وزیر اعلی نوٹیفکیشن جاری کیا کہ انہیں نکالا جائے، شکیل خان کے خلاف کرپشن کی وجہ سے کارروائی ہوئی اور محکمے کے سیکرٹری کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنید اکبر اور ساتھیوں نے جو الزام تراشی کی اس پر بانی پی ٹی آئی سے ملا، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ کسی کو وزرات سے ہٹانا ذاتی دشمنی یا بغض پر نہیں ہونا چاہیے، یہ تاثر نہ لیا جائے کہ پارٹی میں کوئی گروہ بندی ہے، عہدے کو استعمال کرتے ہوئے ذاتی مقاصد حاصل نہیں کرنے چاہئیں، عاطف خان یا جنید اکبر کے پاس کوئی شواہد ہیں وہ کمیٹی کے سامنے پیش کریں، پارٹی میں ایسے معاملات آتے ہیں جو گھر میں ہی حل ہو سکتے ہیں، اگر کسی کو پارٹی یا کمیٹی سے اختلاف ہے وہ پارٹی میں بات کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں