
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا پہلا پڑاؤ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب ہے جہاں وہ اعلیٰ سطح کی اسرائیلی قیادت سے ملاقات کریں گے اور انھیں جنگ بندی پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد انتونی بلنکن کا یہ مشرق وسطیٰ کا یہ پہلا دورہ ہے جس میں وہ حماس کی قیادت کے ساتھ ساتھ فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے اور وہاں سے ممکنہ طور پر مصر بھی جائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کے اس دورے کی اہمیت یوں بھی بڑھ جاتی ہے کہ اس وقت قطر میں فریقین کے درمیان غزہ جنگ بندی مذاکرات جاری ہیں اس کے باوجود کہ اس بار حماس نے شرکت سے معذرت کرلی ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ جنگ بندی کا کون سا منصوبہ لے کر انٹونی بلنکن اپنے اتحادی اسرائیل کے دورے پر گئے ہیں اور کیا وہ ان شرائط پر حماس اور فلسطین اتھارٹی کی قیادت کو منا پائیں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن اس امید کا اظہار کرچکے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں تاہم ایک اعلیٰ حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ مذاکارات فی الوقت آخری مراحل میں نہیں ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔