آئی ایم ایف کے سیاسی عدم استحکام پر تحفظات اسٹاک مارکیٹ میں مندی
انڈیکس کی 78000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح گرگئی، 62.35فیصد حصص نیچے آگئے، 58ارب 20کروڑ کا نقصان
آئی ایم ایف کی جانب سے سیاسی عدم استحکام پر تحفظات اور اگلے بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کا معاملہ شامل نہ ہونے کی افواہوں سے سرمایہ کاروں میں اضطراب کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی رہی جس سے انڈیکس کی 78000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔
مندی کے سبب 62.35فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 58ارب 20کروڑ 62 لاکھ 57 ہزار 395روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کا آغاز تیری سے ہوا بعدازاں مارکیٹ اتارچڑھاؤ کا شکار رہی، اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 214.96 پوائنٹس کی کمی سے 77830.34 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 96.22 پوائنٹس کی کمی سے 24876.99 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 220.37پوائنٹس کی کمی سے 49869.83پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 756.06 پوائنٹس کی کمی سے 124193.12پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت کم رہا اور مجموعی طور پر 47کروڑ 17لاکھ 49ہزار 071 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 441 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 115 کے بھاؤ میں اضافہ، 275 کے داموں میں کمی اور 51 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
مندی کے سبب 62.35فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 58ارب 20کروڑ 62 لاکھ 57 ہزار 395روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کا آغاز تیری سے ہوا بعدازاں مارکیٹ اتارچڑھاؤ کا شکار رہی، اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 214.96 پوائنٹس کی کمی سے 77830.34 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 96.22 پوائنٹس کی کمی سے 24876.99 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 220.37پوائنٹس کی کمی سے 49869.83پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 756.06 پوائنٹس کی کمی سے 124193.12پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت کم رہا اور مجموعی طور پر 47کروڑ 17لاکھ 49ہزار 071 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 441 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 115 کے بھاؤ میں اضافہ، 275 کے داموں میں کمی اور 51 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔