غریب خاتون نے تخلیق فاؤنڈیشن اور شیل تعمیر کی مدد سے فش فارم کھول لیا

دیہاتی خواتین میں بہت صلاحیتیں، غیر روایتی کام بھی کر سکتی ہیں، زینت بلوچ

دیہاتی خواتین میں بہت صلاحیتیں، غیر روایتی کام بھی کر سکتی ہیں، زینت بلوچ۔ فوٹو: فائل

غریب قائمہ خاتون تخلیق فائونڈیشن اور شیل تعمیر کی مدد سے فش فارم کھول کر خوش وخرم زندگی گزارنے لگی۔

کیمبر سے تقریبا 25 کلومیٹر دور محمد بخش توتانی گائوں میں رہائش پزیر قائمہ خاتون کو اپنے سمیت 13 لوگوں کا پیٹ پالنا تھا اور اس کی زندگی بڑی مشکل سے گزر رہی تھی۔ اس کے 5 بیٹے اور 6 بیٹیاں تھیں۔ علاقے میں انفراسٹرکچر اور روزگار کے لیے کام کرنے والے تخلیق فائونڈیشن اور شیل تعمیر نے قائمہ خاتون سمیت 105 خواتین کو روڈ مینٹیننس ٹیم ورکرز کے لیے منتخب کیا اور ان کا 5,5 کا گروپ بنا دیا ۔ تخلیق فاؤنڈیشن کیمبر کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر عبداللہ مگسی نے بتایا کہ ان خواتین کا مختلف دیہات سے تعلق تھا۔


خواتین کو سڑکوں کی تعمیر اور مرمت کا کام دیا گیا اور اس کے لیے انہیں ماہانہ 4500 روپے تنخواہ دی گئی۔ پروگرام دو سال تک چلا ، اس دوران تخلیق فائونڈیشن نے خواتین کو قائل کیا کہ وہ تنخواہ کا کچھ حصہ تعمیر بینک میں اپنے نام کا اکائونٹ کھلوا کر بطور بچت جمع کریں۔ دوسال کے بعد قائمہ خاتون کے پاس اتنی بچت ہوگئی کہ اس نے اپنا بزنس فش فارم شروع کرلیا اور کچھ لائیو سٹاک میں بھی سرمایہ کاری کی۔ قائمہ نے کاروبار کے حوالے سے بتایا کہ اس نے فش فارم کے قیام پر 60 ہزار روپے خرچ کیے اور ہیچری سے 2000 چھوٹی مچھلیاں خریدیں۔

قائمہ خاتون کے لیے 6 ہزار فی بیگ کے حساب سے فش فیڈ کا بیگ خریدنا مشکل تھا جس کے لیے شیل تعمیر نے اسے منصوبہ بندی میںمدد دی اور اس طرح قائمہ خاتون نے پہلی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی سٹاک بڑھانے کے لیے دوبارہ اس میں انویسٹ کردی۔ اس حوالے سے قائمہ خاتون کا کہنا تھا کہ فرسٹ لاٹ کی فروخت کے بعد میں نے سختی سے شیل تعمیر کے لوگوں کی نصیحت پر عمل کیا۔ تخلیق فائونڈیشن کی فیلڈ آفیسر زینت بلوچ کا کہنا تھا کہ دیہاتی خواتین میں بہت پوٹیشنل ہے اور روٹین ورک کے علاوہ وہ غیر روائتی کام بھی بڑے اچھے طریقے سے کر سکتی ہیں۔
Load Next Story