بلوچستان میں مون سون بارشوں سے تباہی آسمانی بجلی گرنے سے خاتون اور دو بچے جاں بحق

بلوچستان کے علاقے سبی، ہرنائی، کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ چمن ریلوے سیکشنزپر ریلوے ٹریفک معطل ہو گئی

(فوٹو: فائل)

بلوچستان کے دارالحکومت سمیت مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی، آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں خاتون اور دو بچے جاں بحق ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے اور بجلی گرنے سے خاتون اور دو بچے جاں بحق ہوگئے۔

بلوچستان کے علاقے سبی، ہرنائی، کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ چمن ریلوے سیکشنزپر ریلوے ٹریفک معطل ہو گئی۔ ریلوے حکام کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں کے باعث سبی ہرنائی ریلوے سیکشن 21 جولائی سے بند ہے،اس سیکشن کی از سر نو تعمیر پر ریلوے نے ایک سال قبل تقریباً 4 ارب روپے خرچ کیے تھے، کوئٹہ تفتان ریلوے سیکشن پر سیلابی پانی نوشکی کے قریب ٹریک بہا کر لے گیا۔


ادھر کوئٹہ چمن ریلوے سیکشن پر ریلوے پٹری کئی مقامات پر بہہ گئی جس کے باعث کوئٹہ چمن ٹرین سروس و معطل ہے اور اس وقت کوئٹہ ڈویڑن میں صرف ایک ٹرین جعفر ایکسپریس ہے جو پشاور کیلئے چلائی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ کئی علاقوں میں کھڑی فصلیں تباہ اور رہائشی علاقے زیر آب آگئے، بارشوں اور سیلابی صورت حال کے باعث اکثر مقامات پر سولر سسٹم اکھڑ گئے۔

خضدار شہر سمیت تمام تحصیلوں میں رات گئے تک وقفے وقفے سے کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا، بارش کے باعث بعض علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، کھڑی فصلوں اور زرعی آلات کو بھی نقصان پہنچا۔

قلات خضدار سمیت بھاگ میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے ضلعی حکام نے امدادی کام شروع کر دیا، ادھر چمن میں سیلابی ریلے میں ٹو ڈی گاڑی پھنس گئی جسکو ریسکیو کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے امدادی کام کرتے ہوئے ایک خاندان کو ریسیکو کرکے جان بچائی۔
Load Next Story