فوک موسیقی دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے عابدہ پروین
موسیقی کی کوئی زبان نہیں ہوتی، اچھے اور سریلے سر سننے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں
KABUL:
نامور گلوکارہ عابدہ پروین نے کہا ہے کہ موسیقی کی کوئی زبان نہیں ہوتی اچھے اور سریلے سر سننے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں، ہمارے کئی فوک گلوکاروں کی بیرون ممالک میں بھی بہت ڈیمانڈ ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فوک موسیقی پاکستان ہی کی طرح دنیا بھر میں بھی پسند کی جاتی ہے۔ مجھے شروع ہی سے گلوکاری کا بے حد شوق تھا اور خدا نے مجھے اس شعبے میں جس طرح عزت سے نوازا ہے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں بھی لوگ مجھ سے اسی طرح پیار کرتے ہیں جس طرح پاکستان میں کرتے ہیں جو میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔
نامور گلوکارہ عابدہ پروین نے کہا ہے کہ موسیقی کی کوئی زبان نہیں ہوتی اچھے اور سریلے سر سننے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں، ہمارے کئی فوک گلوکاروں کی بیرون ممالک میں بھی بہت ڈیمانڈ ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فوک موسیقی پاکستان ہی کی طرح دنیا بھر میں بھی پسند کی جاتی ہے۔ مجھے شروع ہی سے گلوکاری کا بے حد شوق تھا اور خدا نے مجھے اس شعبے میں جس طرح عزت سے نوازا ہے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں بھی لوگ مجھ سے اسی طرح پیار کرتے ہیں جس طرح پاکستان میں کرتے ہیں جو میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔