خیر پور میں زہریلے دودھ سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد ہلاک وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس

تمام مریضوں سے جمع کیے گئے خون اور پیشاب کے نمونے کیمیائی معائنے اور رپورٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں


Staff Reporter August 19, 2024
فوٹو- فائل

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ضلع خیرپور کے گاؤں ہیبت بروہی تعلقہ کنگری میں زہریلا دودھ پینے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر سکھر کو ہدایت کی کہ وہ متوفی کی تدفین اور انکے علاج معالجے میں اہلخانہ کی مدد کریں اور اس کے ساتھ ہی اموات کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے واقعے کی صحیح تحقیقات کرائیں۔

ڈپٹی کمشنر خیرپور فواد شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اطلاع دی ہے کہ 17 اگست 2024 کی رات کو گاؤں ہیبت بروہی تعلقہ کنگری کے رہائشی گل بیگ ولد امام دین بروہی کے خاندان نے شام کا کھانا کھایا۔ 18 اگست 2024 کی صبح خاندان کے کئی افراد کی صحت بگڑتی گئی اور مریضوں کو خیرپور اور سکھر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، کے ایم سی سول اسپتال نے مسٹر گل بیگ بروہی کے خاندان سے تعلق رکھنے والے داخل مریضوں کی موت کی اطلاع دی جن میں 20 سالہ منظور حسین، 19 سالہ دلبر، 18 سالہ دلدار، 18 سالہ فہمیدہ، 10 سالہ گنج بی بی، 8 سالہ سونیا، 6 سالہ حاجانو اور 31 سالہ اصغر علی ولد محمد پناہ شامل ہیں۔

آئی سی یو وارڈ میں ایک ہی خاندان کے تین مریض زیر علاج ہیں، وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اس معاملے کی تحقیقات فی الحال ضلعی پولیس کر رہی ہے، گیسٹرک لیویج کے تمام مریضوں سے جمع کیے گئے نمونے، خون کے نمونے، پیشاب کے نمونے فوڈ ٹیسٹنگ اینڈ کیمیکل لیبارٹری سکھر، روہڑی کو کیمیائی معائنے اور رپورٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسٹر گل بیگ کے خاندان کے اپنے مویشی تھے اور وہ دودھ کی پیداوار میں خود کفیل تھے، اس لیے خراب دودھ کی وجہ سے اموات کا امکان بہت کم ہے۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ضلعی پولیس کی جانب سے کیمیکل لیبارٹری سکھر کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد ہی موت کی صحیح وجہ بتائی جاسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔