حسینہ واجد کے خلاف اجتماعی قتل کی تحقیقات کا آغاز
حسینہ واجد کے خلاف جنگی جرائم کا خصوصی ٹربیونل تحقیقات کررہا ہے، رپورٹ
بنگلا دیش میں جنگی جرائم کے خصوصی ٹربیونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف اجتماعی قتل کے مقدمات کی تحقیقات شروع کردیں۔
بنگلا دیش کے جنگی جرائم ٹربیونل نے غیرملکی خبرایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ حسینہ واجد کے خلاف قتل کے مقدمات عام لوگوں کی جانب سے لائے گئے ہیں جن میں حسینہ واجد کے متعدد سابق معاونین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم کے خلاف اجتماعی قتل کے مقدمات ہیں اورٹربیونل جرائم کے مقدمات کی بھی تحقیقات کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی 15 سالہ حکومت کے خلاف تقریباً ایک ماہ کے دوران طلبہ کی قیادت میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں 450 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تھی۔ طلبا کے ملک گیر احتجاج کے باعث حسینہ واجد کو وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہونا پڑا تھا۔
بنگلا دیش کے جنگی جرائم ٹربیونل نے غیرملکی خبرایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ حسینہ واجد کے خلاف قتل کے مقدمات عام لوگوں کی جانب سے لائے گئے ہیں جن میں حسینہ واجد کے متعدد سابق معاونین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم کے خلاف اجتماعی قتل کے مقدمات ہیں اورٹربیونل جرائم کے مقدمات کی بھی تحقیقات کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی 15 سالہ حکومت کے خلاف تقریباً ایک ماہ کے دوران طلبہ کی قیادت میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں 450 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تھی۔ طلبا کے ملک گیر احتجاج کے باعث حسینہ واجد کو وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہونا پڑا تھا۔