کمشنر کراچی کا مختلف بازاروں کا دورہ 4 گھنٹے تک سرکاری نرخ پر پھل فروخت کرائے

شہریوں کا اظہار تشکر، اسسٹنٹ کمشنرز نے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 55 ہزار جرمانہ عائد کردیا

عوام فہرست دیکھے بغیر اشیا نہ خریدیں، زیادہ نرخ وصول کرنے والوں کی اطلاع کنٹرول روم پر دیں، شعیب صدیقی فوٹو: فائل

کمشنر کراچی نے مختلف بازاروں کا دورہ کرکے 4 گھنٹے تک سرکاری نرخ پر پھل فروخت کرائے، اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنرز نے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 55 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔

تفصیلات کے مطابق کمشنرکراچی شعیب احمدصدیقی گزشتہ روز مختلف علاقوںمیں پھل اورسبزی فروخت کرنیوالے بازاروںمیںگئے اورقیمتیں معلوم کیں ،بیشتر مقامات پرانھیں زائد منافع خوری کی شکایات ملیں، ڈپٹی کمشنر جنوبی مصطفی جمال قاضی،اسسٹنٹ کمشنرسول لائنز مقصود گھومرو ،اسسٹنٹ کمشنر صدر سجاد ابڑواور بیورو آف سپلائی کے افسران اور میڈیا کے نمائندے ان کے ہمراہ تھے، کمشنر کے حکم پر متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز نے زائد منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 55 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔


اس موقع پرانھوں نے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے ڈپٹی کمشنرجنوبی کے ہمراہ خودکھڑے ہوکر 4 گھنٹے تک سرکاری قیمتوں پر پھل فروخت کرائے، کمشنرکراچی نے کہا کہ شہری سرکاری قیمت پراشیاکی فروخت کو یقینی بنانے کی کوششوں میں انتظامیہ کی مدد کریں اور فہرست دیکھے بغیر اشیا نہ خریدیں، اگران کے جانے کے بعد انھیں زیادہ قیمت کی شکایت ملے تو وہ سرکاری نرخ سے زیادہ نرخ پراشیا فروخت کر نے والوںکی اطلاع کمشنر آفس کے کنڑول روم نمبر 02199203443 پر دیں، متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر زائدمنافع خوروںکے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی جائے گی، شہریوں نے کمشنر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی کی وجہ سے آج انھیں سرکاری نرخ پر کھانے پینے کی اشیا ملی ہیں۔

قبل ازیں اجلاس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ قیوم آبادبچت بازارکے آرگنائزر کی گرفتاری سے ناجائز منافع خوری یا بدانتظامی کا سبب بننے والے دیگر آرگنائزرز کو بھی سبق سیکھنا چاہیے، گلشن اقبال اور کورنگی بچت بازاروں کے خلاف کارروائی میں صرف 12,12 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے جو ناکافی ہے، متعلقہ افسران اس پر نظر ثانی کر کے مزید کارروائی اور سخت سزادیں، انھوں نے کہا کہ بچت بازاروں کے قیام کا مقصد شہریوں کو مناسب اور کم قیمت پر اشیا کی فراہمی ہے، اگر بچت بازاروں سے یہ مقصد حل نہیں ہو گا تو اس کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
Load Next Story