عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس سے خوفزدہ شہریوں کیلیے پیغام جاری کردیا

منکی پاکس کورونا کی طرح متعدی اور جان لیوا نہیں ہے، ہمیں ملکر اس سے لڑنے کی ضرورت ہے، ریجنل ڈائریکٹر ڈی ایچ او

فوٹو فائل

عالمی ادارۂ صحت نے منکی پاکس سے خوفزدہ ہونے والے دنیا بھر کے شہریوں کیلیے پیغام جاری کردیا۔

عالمی ادارہ صحت یورپ کے ریجنل ڈائریکٹر ہانس کلوج نے پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس تاثر کو مسترد کیا کہ منکی پاکس بھی کورونا کی طرح متعدی اور جان لیوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منکی پاکس کی چاہیے پرانی قسم ہو یا نئی قسم اسے کورونا سے جوڑنا کسی بھی صورت ممکن نہیں ہے کیونکہ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے حکام کو علم ہے جبکہ کورونا میں ایسا نہیں تھا اور وہ تیزی سے پھیلنے والا وائرس تھا۔


ہانس نے لوگوں کو امید دلاتے ہوئے کہا کہ منکی پاکس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ ہم ملک کو منکی پاکس سے نمٹ سکتے ہیں اور اس وقت کرنے کا ضروری کام یہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہم عالمی سطح پر ایم پاکس کو ختم کرنے کیلیے اقدامات کریں یا پھر گھبراہٹ اور نظر انداز کر کے ایک نئے دور میں داخل ہوں جس کے تباہ کن نتائج ہوسکتے ہیں، ہمیں ملکر دیکھنا ہوگا کہ آئندہ سالوں میں اس کا پھیلاؤ روکنے کیلیے کیا اقدامات کرسکتے ہیں اور دنیا کیلیے شاید یہ ایک امتحان ہو۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقا سے سامنے آنے والا ایک وائرل جسے منکی پاکس کا نام دیا گیا ہے اس میں فلو، بخار، کمزوری جسم اور سردرد جیسی علامات واضح ہوگی ہیں اور انتہائی پیچیدگی کی صورت میں جان جاسکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کی قسم کلیڈ بی ون کو تشویشناک قرار دیا ہے کیونکہ یہ دیگر کے مقابلے میں تیزی سے پھیلتی ہے اور حال ہی میں اس قسم کا ایک کیس سویڈن میں رپورٹ ہوا جس کے باعث دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
Load Next Story