ایچ آر سی پی کا انٹرنیٹ اسپیڈ میں کمی اور فائر وال کی تنصیب پر سخت اظہار تشویش
حکومت مجوزہ فائر وال کو ہٹائے اور یقینی بنائے کہ تمام شہریوں کو بلاتعطل انٹرنیٹ تک رسائی ہو، اعلامیہ
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے فائر وال کی مبینہ تنصیب کی وجہ سے انٹرنیٹ کی روانی میں مسلسل رکاوٹوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بحالی کا مطالبہ کردیا۔
ایچ آر سی پی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سروس متاثر ہونے سے نہ صرف لوگوں کے معلومات کے حق اور اظہار رائے کی آزادی سمیت کئی شہریوں کے روزگار بھی متاثر ہورہے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کے متاثر ہونے کی وجہ سے بالخصوص چھوٹے کاروبار چلانے یا فری لانسنگ سے وابستہ نوجوانوں کا کام بہت زیادہ متاثر ہوا کیونکہ انہیں متواتر موبائل انٹرنیٹ کنیکشن پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
ایچ آر سی پی کا ماننا ہے کہ رابطے کا حق کوئی رعایت نہیں بلکہ ایک بنیادی حق ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں لاکھوں نوجوان انٹرنیٹ تک رسائی کو اپنے شہری، سیاسی، اقتصادی اور سماجی حقوق کے لیے استعمال کرتے ہوں، وہاں حکومت معلومات کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کمیشن نے کہا کہ 'پہلے فروری 2024 میں پلیٹ فارم ایکس کی بندش، پھر ایک 'فائر وال' کی تنصیب اور اس کے بعد 'ویب مینجمنٹ سسٹم' کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کرنے کی کوشش اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کی تفصیلات اب تک پوشیدہ ہیں'۔
حکومت نے ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں سے متعلق پائے جانے والے جائز خدشات کے باوجود ڈیجیٹل حقوق کے کارکنوں کے ساتھ شفافیت اور واضح مشاورت سے مسلسل گریز کیا، درحقیقت، ریاست سوشل میڈیا صارفین کے کچھ حلقوں کو 'ڈیجیٹل دہشت گرد' تک قرار دے چکی ہے۔
''حکومت کا یہ دعویٰ ناقابل یقین ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی کی وجہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز)کا بڑھتا ہوا استعمال ہے، حالانکہ خود حکومتی اراکین اور ریاست وی پی اینز کا استعمال کررہے ہیں۔''
ایچ آر سی پی خاص طور پر ان لاکھوں کم اور درمیانی آمدنی والے جُز وقتی ملازمین (گِگ ورکرز) کے لیے فکر مند ہے جن کا کام، خدمات کی فراہمی اور صارفین کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کی صلاحیت انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ جُز وقتی ملازمین مکمل طور پر اپنی دستیاب آمدنی پر انحصار کرتے ہیں اور انہیں کسی قسم کا ملازمتی تحفظ حاصل نہیں۔ مہنگائی کے بحران، خاص طور پر ایک کمزور معیشت کے دوران، ان کے لیے انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی کا سامنا کرنا ناقابل قبول ہے۔
حکومت سائبر سیکیورٹی کی مبہم بنیادوں پر ایسے اقدامات کو ضروری یا متناسب ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے اور اسے فوری طور پر مجوزہ فائر وال کو ہٹانا چاہیے اور یقینی بنانا چاہیے کہ تمام شہریوں اور رہائشیوں کو سستی اور قابل اعتماد انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہو۔
ایچ آر سی پی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سروس متاثر ہونے سے نہ صرف لوگوں کے معلومات کے حق اور اظہار رائے کی آزادی سمیت کئی شہریوں کے روزگار بھی متاثر ہورہے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کے متاثر ہونے کی وجہ سے بالخصوص چھوٹے کاروبار چلانے یا فری لانسنگ سے وابستہ نوجوانوں کا کام بہت زیادہ متاثر ہوا کیونکہ انہیں متواتر موبائل انٹرنیٹ کنیکشن پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
ایچ آر سی پی کا ماننا ہے کہ رابطے کا حق کوئی رعایت نہیں بلکہ ایک بنیادی حق ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں لاکھوں نوجوان انٹرنیٹ تک رسائی کو اپنے شہری، سیاسی، اقتصادی اور سماجی حقوق کے لیے استعمال کرتے ہوں، وہاں حکومت معلومات کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کمیشن نے کہا کہ 'پہلے فروری 2024 میں پلیٹ فارم ایکس کی بندش، پھر ایک 'فائر وال' کی تنصیب اور اس کے بعد 'ویب مینجمنٹ سسٹم' کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کرنے کی کوشش اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کی تفصیلات اب تک پوشیدہ ہیں'۔
حکومت نے ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں سے متعلق پائے جانے والے جائز خدشات کے باوجود ڈیجیٹل حقوق کے کارکنوں کے ساتھ شفافیت اور واضح مشاورت سے مسلسل گریز کیا، درحقیقت، ریاست سوشل میڈیا صارفین کے کچھ حلقوں کو 'ڈیجیٹل دہشت گرد' تک قرار دے چکی ہے۔
''حکومت کا یہ دعویٰ ناقابل یقین ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی کی وجہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز)کا بڑھتا ہوا استعمال ہے، حالانکہ خود حکومتی اراکین اور ریاست وی پی اینز کا استعمال کررہے ہیں۔''
ایچ آر سی پی خاص طور پر ان لاکھوں کم اور درمیانی آمدنی والے جُز وقتی ملازمین (گِگ ورکرز) کے لیے فکر مند ہے جن کا کام، خدمات کی فراہمی اور صارفین کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کی صلاحیت انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ جُز وقتی ملازمین مکمل طور پر اپنی دستیاب آمدنی پر انحصار کرتے ہیں اور انہیں کسی قسم کا ملازمتی تحفظ حاصل نہیں۔ مہنگائی کے بحران، خاص طور پر ایک کمزور معیشت کے دوران، ان کے لیے انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی کا سامنا کرنا ناقابل قبول ہے۔
حکومت سائبر سیکیورٹی کی مبہم بنیادوں پر ایسے اقدامات کو ضروری یا متناسب ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے اور اسے فوری طور پر مجوزہ فائر وال کو ہٹانا چاہیے اور یقینی بنانا چاہیے کہ تمام شہریوں اور رہائشیوں کو سستی اور قابل اعتماد انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہو۔