راولپنڈی ٹیسٹ بنگلادیش کی تاریخی فتح گرین شرٹس کو 10 وکٹوں سے شکست
دوسری اننگز میں پاکستانی ٹیم محض 146 رنز بناکر آل آؤٹ، بنگلادیش کو 30 رنز کا ہدف
بنگلادیش نے راولپنڈی ٹیسٹ میچ پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دیکر تاریخ رقم کردی۔
راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستانی ٹیم دوسری اننگز میں محض 146 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی، پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر اننگز کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود محض 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ بابراعظم 22، عبداللہ شفیق 37، شاہین شاہ آفریدی 2، نسیم شاہ 3، سعود شکیل، سلمان علی آغا اور محمدعلی صفر پر پویلین لوٹ گئے۔
محمد رضوان نے 51 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی، انکی اننگز میں 6 چوکے شامل تھے۔ پاکستان کو بنگلادیش کی کیخلاف محض 29 رنز کی برتری حاصل تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو تاریخی ہزیمت؛ پہلی بار بنگلادیش سے ٹیسٹ میچ ہار گیا
بنگلادیش کی جانب سے دوسری اننگز میں مہدی حسن میراز 4، شکیب الحسن 3 جبکہ شورف الاسلام، ناہید حسن اور حسن محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
بنگال ٹائیگرز کو پنڈی ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے محض 30 رنز کا ہدف ملا جو اوپنر ذاکر حسن، شادمان اسلام نے بغیر وکٹ گنوا حاصل کرلیا۔
چوتھا روز
چوتھے روز کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان کو بنگلادیش کی پہلی اننگ کا سکور برابر کرنے کیلیئے مزید 94 رنز درکار ہیں۔ جبکہ عبداللہ شفیق 12 رنز جبکہ کپتان شان مسعود 09 رنز کیساتھ کریز پر موجود تھے۔
مزید پڑھیں: رضوان نے بنگلادیش کے سیلاب متاثرین کیلئے مدد کی اپیل کردی
دوسری اننگز کے آغاز پر اوپنر صائم ایوپ صرف ایک رنز بنا کر اوٹ ہو گئے، واحد وکٹ بنگلا دیشی باولر شرف السلام نے حاصل کی تھی۔
اس سے پہلے چائے کے وقفے کے بعد بنگلادیش کی ٹیم اپنی پہلی اننگ میں 565 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ مہمان ٹیم نے پہلی اننگ میں پاکستان پر 117 رنز کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے تین، شاہین شاہ افریدی، خرم شہزاد اور محمد علی نے دو، دو جبکہ صائم ایوب نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تیسرا روز
ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز بنگلایش کو ابتداء میں ذاکر حسن اور کپتان نجم الحسن شانتو کی وکٹوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ دونوں بالترتیب 12 اور 16 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم بعدازاں شادمان اسلام اور مومن الحق نے شاندار پارٹنرشپ قائم کی اور ٹیم کا اسکور کھانے کے وقفے تک 134 رنز تک پہنچایا۔
کھانے کے وقفے کے بعد کھیل دوبارہ شروع ہوا تو مومن الحق اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہی خرم شہزاد کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ 147 رنز پر تیسری وکٹ گرنے کے بعد اوپنر شادمان اسلام اور مشفق الرحیم کے درمیان 52 رنز کی شراکت قائم ہوئی لیکن چائے کے وقفے سے قبل شادمان اسلام 93 رنز پر محمد علی کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ؛ شاہین کی نومولود بیٹے کیلئے جشن کی ویڈیو وائرل
چوتھی وکٹ گرنے کے بعد آل راؤنڈر شکیب الحسن نے 15 رنز بنا کر صائم ایوب کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ مشفق الرحیم اور لٹن داس وکٹ پر موجود ہیں، 89 ویں اوور کے اختتام تک بنگلادیشی ٹیم کا اسکور 306 رنز ہوگیا۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے دو جبکہ نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
دوسرا روز
دوسرے روز کھیل کے اختتام تک بنگلادیش نے 12 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز بنائے تھے، شادمان اسلام 12 اور ذاکر حسن 11 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے۔
پاکستان نے بنگلادیش کے خلاف اپنی پہلی اننگز 448 رنز 6 وکٹوں پر بیٹنگ ڈیکلیئر کی تھی، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے 171 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
پاکستان نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز 158 رنز 4 وکٹوں کے نقصان سے کیا، سعود شکیل اور محمد رضوان نے ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کیلئے دوسری سب سے بڑی پارنٹرشپ قائم کی۔
مزید پڑھیں: شکیب کو بنگلادیشی ٹیم سے الگ کرنے کا مطالبہ، بورڈ کو نوٹس موصول
سعود شکیل 141 رنز بنا کر مہدی حسن میراز کے ہاتھوں وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ سلمان علی آغا 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ محمد رضوان 171 اور شاہین شاہ آفریدی 29 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلادیش کی جانب سے شورف الاسلام اور حسن محمود نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مہدی حسن مرزا اور شکیب الحسن نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پہلا روز
ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پہلی اننگز میں پاکستان کو ابتدا میں شدید مشکلات پیش آئیں جب محض 16 مجموعی اسکور پر 3 وکٹیں گنوادی تھیں، اوپنر صائم ایوب اور سعود شکیل نے نصف سنچریاں اسکور کی تھیں۔
مزید پڑھیں: اولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی اوپنرز بنگلادیشی بالرز کو کھیلنے میں ناکام رہے، اوپنر عبداللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود 6 اور بابراعظم صفر پر پویلین روانہ ہوئے۔ 3 وکٹیں جلد گنوانے کے بعد اوپنر صائم ایوب اور نائب کپتان سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چائے کے وقفے تک ٹیم کا اسکور 81 رنز تک پہنچا دیا تھا۔
تجربہ کار بلے باز بابراعظم ہوم گراؤنڈ میں پہلی مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ 114 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب 56 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 41 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنائےتھے۔
ٹاس
قبل ازیں بنگلادیشی کپتان نجم الحسن شانتو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ کوشش کریں اوور کاسٹ کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاکر گرین شرٹس کی جلد وکٹیں حاصل کریں۔
اس موقع پر کپتان شان مسعود نے کہا کہ ٹاس جیتے تو فیلڈنگ ہی کا فیصلہ کرتے تاہم کوشش ہوگی بورڈ پر بڑا اسکور کھڑا کرکے بنگال ٹائیگرز کے بالرز کو پریشر میں لائیں۔
پاک بنگلہ دیش کرکٹ ٹیموں کے مابین سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ بارش کے باعث آؤٹ فلیڈ گیلی ہونے کے باعث ساڑھے پانچ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اور 41 اوورز کا کھیل ڈیرھ گھنٹے تک وقت بڑھا کر مکمل کروایا گیا۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، عبداللہ شفیق، بابراعظم ، خرم شہزاد ، محمد علی، محمد رضوان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا اور شاہین شاہ آفریدی
راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستانی ٹیم دوسری اننگز میں محض 146 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی، پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر اننگز کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود محض 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ بابراعظم 22، عبداللہ شفیق 37، شاہین شاہ آفریدی 2، نسیم شاہ 3، سعود شکیل، سلمان علی آغا اور محمدعلی صفر پر پویلین لوٹ گئے۔
محمد رضوان نے 51 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی، انکی اننگز میں 6 چوکے شامل تھے۔ پاکستان کو بنگلادیش کی کیخلاف محض 29 رنز کی برتری حاصل تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو تاریخی ہزیمت؛ پہلی بار بنگلادیش سے ٹیسٹ میچ ہار گیا
بنگلادیش کی جانب سے دوسری اننگز میں مہدی حسن میراز 4، شکیب الحسن 3 جبکہ شورف الاسلام، ناہید حسن اور حسن محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
بنگال ٹائیگرز کو پنڈی ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے محض 30 رنز کا ہدف ملا جو اوپنر ذاکر حسن، شادمان اسلام نے بغیر وکٹ گنوا حاصل کرلیا۔
چوتھا روز
چوتھے روز کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان کو بنگلادیش کی پہلی اننگ کا سکور برابر کرنے کیلیئے مزید 94 رنز درکار ہیں۔ جبکہ عبداللہ شفیق 12 رنز جبکہ کپتان شان مسعود 09 رنز کیساتھ کریز پر موجود تھے۔
مزید پڑھیں: رضوان نے بنگلادیش کے سیلاب متاثرین کیلئے مدد کی اپیل کردی
دوسری اننگز کے آغاز پر اوپنر صائم ایوپ صرف ایک رنز بنا کر اوٹ ہو گئے، واحد وکٹ بنگلا دیشی باولر شرف السلام نے حاصل کی تھی۔
اس سے پہلے چائے کے وقفے کے بعد بنگلادیش کی ٹیم اپنی پہلی اننگ میں 565 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ مہمان ٹیم نے پہلی اننگ میں پاکستان پر 117 رنز کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے تین، شاہین شاہ افریدی، خرم شہزاد اور محمد علی نے دو، دو جبکہ صائم ایوب نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تیسرا روز
ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز بنگلایش کو ابتداء میں ذاکر حسن اور کپتان نجم الحسن شانتو کی وکٹوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ دونوں بالترتیب 12 اور 16 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم بعدازاں شادمان اسلام اور مومن الحق نے شاندار پارٹنرشپ قائم کی اور ٹیم کا اسکور کھانے کے وقفے تک 134 رنز تک پہنچایا۔
کھانے کے وقفے کے بعد کھیل دوبارہ شروع ہوا تو مومن الحق اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہی خرم شہزاد کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ 147 رنز پر تیسری وکٹ گرنے کے بعد اوپنر شادمان اسلام اور مشفق الرحیم کے درمیان 52 رنز کی شراکت قائم ہوئی لیکن چائے کے وقفے سے قبل شادمان اسلام 93 رنز پر محمد علی کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ؛ شاہین کی نومولود بیٹے کیلئے جشن کی ویڈیو وائرل
چوتھی وکٹ گرنے کے بعد آل راؤنڈر شکیب الحسن نے 15 رنز بنا کر صائم ایوب کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ مشفق الرحیم اور لٹن داس وکٹ پر موجود ہیں، 89 ویں اوور کے اختتام تک بنگلادیشی ٹیم کا اسکور 306 رنز ہوگیا۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے دو جبکہ نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
دوسرا روز
دوسرے روز کھیل کے اختتام تک بنگلادیش نے 12 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز بنائے تھے، شادمان اسلام 12 اور ذاکر حسن 11 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے۔
پاکستان نے بنگلادیش کے خلاف اپنی پہلی اننگز 448 رنز 6 وکٹوں پر بیٹنگ ڈیکلیئر کی تھی، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے 171 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
پاکستان نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز 158 رنز 4 وکٹوں کے نقصان سے کیا، سعود شکیل اور محمد رضوان نے ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کیلئے دوسری سب سے بڑی پارنٹرشپ قائم کی۔
مزید پڑھیں: شکیب کو بنگلادیشی ٹیم سے الگ کرنے کا مطالبہ، بورڈ کو نوٹس موصول
سعود شکیل 141 رنز بنا کر مہدی حسن میراز کے ہاتھوں وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ سلمان علی آغا 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ محمد رضوان 171 اور شاہین شاہ آفریدی 29 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلادیش کی جانب سے شورف الاسلام اور حسن محمود نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مہدی حسن مرزا اور شکیب الحسن نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پہلا روز
ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پہلی اننگز میں پاکستان کو ابتدا میں شدید مشکلات پیش آئیں جب محض 16 مجموعی اسکور پر 3 وکٹیں گنوادی تھیں، اوپنر صائم ایوب اور سعود شکیل نے نصف سنچریاں اسکور کی تھیں۔
مزید پڑھیں: اولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی اوپنرز بنگلادیشی بالرز کو کھیلنے میں ناکام رہے، اوپنر عبداللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود 6 اور بابراعظم صفر پر پویلین روانہ ہوئے۔ 3 وکٹیں جلد گنوانے کے بعد اوپنر صائم ایوب اور نائب کپتان سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چائے کے وقفے تک ٹیم کا اسکور 81 رنز تک پہنچا دیا تھا۔
تجربہ کار بلے باز بابراعظم ہوم گراؤنڈ میں پہلی مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ 114 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب 56 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 41 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنائےتھے۔
ٹاس
قبل ازیں بنگلادیشی کپتان نجم الحسن شانتو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ کوشش کریں اوور کاسٹ کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاکر گرین شرٹس کی جلد وکٹیں حاصل کریں۔
اس موقع پر کپتان شان مسعود نے کہا کہ ٹاس جیتے تو فیلڈنگ ہی کا فیصلہ کرتے تاہم کوشش ہوگی بورڈ پر بڑا اسکور کھڑا کرکے بنگال ٹائیگرز کے بالرز کو پریشر میں لائیں۔
پاک بنگلہ دیش کرکٹ ٹیموں کے مابین سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ بارش کے باعث آؤٹ فلیڈ گیلی ہونے کے باعث ساڑھے پانچ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اور 41 اوورز کا کھیل ڈیرھ گھنٹے تک وقت بڑھا کر مکمل کروایا گیا۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، عبداللہ شفیق، بابراعظم ، خرم شہزاد ، محمد علی، محمد رضوان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا اور شاہین شاہ آفریدی