اسٹاک مارکیٹ پر چھائے مندی کے بادل چھٹ گئے

انڈیکس کی 78000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال، 64 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں

(فوٹو: فائل)

حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے میں برآمدات انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگر منصوبے شروع کرنے کی اطلاعات اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے انفلوز میں تسلسل اضافے جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو مندی کے بادل چھٹ گئے۔

تیزی کے سبب 64فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 81ارب 52کروڑ 58لاکھ 48ہزار 707روپے کا اضافہ ہوگیا اور شعبہ جاتی بنیادوں پر خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے انڈیکس کی 78000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال ہوگئی۔

کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا لیکن وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے سبب اتارچڑھاؤ کے بعد ایک موقع پر 223پوائنٹس کی مندی اور بعدازاں 712پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 515.33 پوائنٹس کے اضافے سے 78260.85 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔


اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 106.12 پوائنٹس کے اضافے سے 24889.56 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 393.76 پوائنٹس کے اضافے سے 50315.55 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 274.30 پوائنٹس کے اضافے سے 124256.51پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم منگل کی نسبت 45.13 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 55کروڑ 25لاکھ 64ہزار 507 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 453 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 289 کے بھاؤ میں اضافہ، 119 کے داموں میں کمی اور 45 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

 
Load Next Story