مؤثر پولیسنگ کی وجہ سے جرائم کی شرح میں 20 فیصد کمی آئی ہے کراچی پولیس چیف
پولیس کے افسران و جوان اپنی جانوں کو خطروں میں ڈال کر کرمنلز کو پکڑ رہے ہیں، جاوید عالم اوڈھو
پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے اپنی تعیناتی کا ایک ماہ مکمل ہونے پر اپنے دفتر کے پی او میں میڈیا کو پریس بریفنگ میں بتایا کہ اس ایک ماہ کے دوران ہم نے جتنی مؤثر پولیسنگ کی اس کے مثبت نتائج ملے ہیں۔ مجموعی طور پر سال کے آغاز سے اب تک جرائم کی شرح میں 20 فیصد کمی آگئی ہے جبکہ جنوری تا اپریل تک صورتحال کافی خراب رہی لیکن مئی سے اگست تک کے دوران ڈکیتی قتل کے واقعات میں بڑی کمی آئی ہے۔
پولیس کے افسران و جوان اپنی جانوں کو خطروں میں ڈال کر کرمنلز کو پکڑ رہے ہیں، پولیس جس طرح کرمنلز کے خلاف برسر پیکار ہے انھیں اس طرح سراہا نہیں جا رہا جبکہ ریکارڈ اور اعداد و شمار ثابت کر رہے ہیں کہ صورتحال میں بہتر آئی ہے۔
کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ رواں سال کے آغاز میں جرائم کی لہر میں اضافہ ہوا تھا جبکہ شہر کا اہم ترین ایشو اسٹریٹ کرائم ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں اور وائلنس کے عنصر میں نمایاں کمی آئی ہے اور اب جرائم کا گراف گر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اے وی ایل سی کی ٹیم بھی اچھا کام کر رہی ہے ، گاڑیوں کی چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں بھی کمی ہوتی جارہی ہے تاہم موٹر سائیکل چھیننے اور چوری کا جرم اب بھی ہے اور اس پر پولیس حکمت عملی سے مزید کام کر رہی ہے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ لوگوں کے دوران لوٹ مار زخمی ہونے کی شرح بھی کم ہوئی اور حالات میں بہتری آرہی ہے ، وارداتوں کی یومیہ شرح میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
پریس بریفنگ میں جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل سائٹ ایریا میں ایک کروڑ 35 لاکھ روپے لوٹنے کے دوران 2 افراد کو قتل کیا گیا تھا تاہم پولیس نے یہ کیس بھی حل کرلیا اور اس واردات میں ایک ڈاکو مارا گیا جبکہ دوسرے کو گرفتار کرلیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ منگل کی شب سچل پولیس کے 3 جوان ڈاکوؤں سے مقابلے میں زخمی ہوئے اور جو بھی اس واردات میں ملوث ہے انھیں جلد منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔
انھوں نے کہا کہ کرمنلز کے خلاف پولیس ڈٹ کر کھڑی ہے اور ہماری جانب سے بھی پولیس کے افسران و جوانوں کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ مددگار 15 جو گاڑیاں خراب تھیں ان میں سے 35 گاڑیاں فعال کرا رہے ہیں اور مزید گاڑیاں ہمیں مل رہی ہیں تاکہ بہتر انداز میں کام کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کو ان کی کمین گاہوں سے باہر نکال کر قانون کی گرفت میں لائیں گے ، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
پولیس کے افسران و جوان اپنی جانوں کو خطروں میں ڈال کر کرمنلز کو پکڑ رہے ہیں، پولیس جس طرح کرمنلز کے خلاف برسر پیکار ہے انھیں اس طرح سراہا نہیں جا رہا جبکہ ریکارڈ اور اعداد و شمار ثابت کر رہے ہیں کہ صورتحال میں بہتر آئی ہے۔
کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ رواں سال کے آغاز میں جرائم کی لہر میں اضافہ ہوا تھا جبکہ شہر کا اہم ترین ایشو اسٹریٹ کرائم ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں اور وائلنس کے عنصر میں نمایاں کمی آئی ہے اور اب جرائم کا گراف گر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اے وی ایل سی کی ٹیم بھی اچھا کام کر رہی ہے ، گاڑیوں کی چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں بھی کمی ہوتی جارہی ہے تاہم موٹر سائیکل چھیننے اور چوری کا جرم اب بھی ہے اور اس پر پولیس حکمت عملی سے مزید کام کر رہی ہے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ لوگوں کے دوران لوٹ مار زخمی ہونے کی شرح بھی کم ہوئی اور حالات میں بہتری آرہی ہے ، وارداتوں کی یومیہ شرح میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
پریس بریفنگ میں جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل سائٹ ایریا میں ایک کروڑ 35 لاکھ روپے لوٹنے کے دوران 2 افراد کو قتل کیا گیا تھا تاہم پولیس نے یہ کیس بھی حل کرلیا اور اس واردات میں ایک ڈاکو مارا گیا جبکہ دوسرے کو گرفتار کرلیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ منگل کی شب سچل پولیس کے 3 جوان ڈاکوؤں سے مقابلے میں زخمی ہوئے اور جو بھی اس واردات میں ملوث ہے انھیں جلد منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔
انھوں نے کہا کہ کرمنلز کے خلاف پولیس ڈٹ کر کھڑی ہے اور ہماری جانب سے بھی پولیس کے افسران و جوانوں کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ مددگار 15 جو گاڑیاں خراب تھیں ان میں سے 35 گاڑیاں فعال کرا رہے ہیں اور مزید گاڑیاں ہمیں مل رہی ہیں تاکہ بہتر انداز میں کام کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کو ان کی کمین گاہوں سے باہر نکال کر قانون کی گرفت میں لائیں گے ، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔