9مئی کے وعدہ معاف گواہ واثق قیوم عباسی عمر تنویر بٹ اعترافی بیان سے منحرف
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف کبھی اعترافی بیان نہیں دیا، دونوں کا عدالت میں ریکارڈ بیان
سانحہ 9 مئی کے راولپنڈی کے 14 درج مقدمات میں سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی اور رکن صوبائی اسمبلی عمر تنویر بٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف وعدہ معاف گواہ اور اعترافی جرم 164 سیکشن کے بیانات کی تردید کر دی۔
عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے دونوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی اعترافی بیان نہیں دیا اور پولیس موقف جھوٹ ہے، بانی چیئرمین نے ہمیشہ پرامن احتجاج کی ہدایت کی۔ دونوں نے عدم ثبوت پر بری کرنے کی درخواستیں بھی دائر کر دیں۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف کے روبرو آج واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ پیش ہوئے اور اعترافی بیان کی تردید کرتے ہوئے بیان دیا کہ ہم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن کر کوئی ایسا بیان کسی مجسٹریٹ کے سامنے یا تحریری طور پر نہیں دیا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں عمران خان نے ہمیشہ پرامن جدوجہد کا درس دیا، عمران خان کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات سے متعلق ہمارے بیانات کی کوئی حقیقت نہیں۔
دونوں کی جانب سے فیصل ملک ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی ہے جسے عدالت نے تمام مقدمات کے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے۔ بشریٰ بی بی کو پولیس نے انہی بیانات کی بنیاد پر سانحہ 9 مئی کیسز میں نامزد کیا تھا۔
عدالت نے دونوں کی عدم ثبوت پر بری کرنے کی درخواستیں بھی سماعت کے لیے منظور کرتے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے دونوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی اعترافی بیان نہیں دیا اور پولیس موقف جھوٹ ہے، بانی چیئرمین نے ہمیشہ پرامن احتجاج کی ہدایت کی۔ دونوں نے عدم ثبوت پر بری کرنے کی درخواستیں بھی دائر کر دیں۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف کے روبرو آج واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ پیش ہوئے اور اعترافی بیان کی تردید کرتے ہوئے بیان دیا کہ ہم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن کر کوئی ایسا بیان کسی مجسٹریٹ کے سامنے یا تحریری طور پر نہیں دیا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں عمران خان نے ہمیشہ پرامن جدوجہد کا درس دیا، عمران خان کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات سے متعلق ہمارے بیانات کی کوئی حقیقت نہیں۔
دونوں کی جانب سے فیصل ملک ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی ہے جسے عدالت نے تمام مقدمات کے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے۔ بشریٰ بی بی کو پولیس نے انہی بیانات کی بنیاد پر سانحہ 9 مئی کیسز میں نامزد کیا تھا۔
عدالت نے دونوں کی عدم ثبوت پر بری کرنے کی درخواستیں بھی سماعت کے لیے منظور کرتے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔