پنجاب میں پتنگ بازی پتنگ سازی اور ٹرانسپورٹ کرنا ناقابل ضمانت جرم قرار

پتنگ اڑانے والے کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے


ویب ڈیسک August 22, 2024
فوٹو فائل

محکمہ داخلہ پنجاب نے پتنگ بازوں کے گرد شکنجہ سخت کرتے ہوئے پتنگ بازی، پتنگ سازی اور اسکی ٹرانسپورٹ کرنا ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا۔

پتنگ کے ساتھ ساتھ دھاتی ڈور، تار، تندی اور مانجھا لگی ڈور کی تیاری، استعمال اور ٹرانسپورٹیشن بھی جرم قرار دیا گیا ہے۔

پنجاب کابینہ نے پتنگ بازی پر پابندی کے ایکٹ 2007 میں اہم ترامیم منظور کر لیں جس کے مطابق پتنگ اڑانے والے کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے۔ پتنگ اڑانے والے کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید ایک سال قید کی سزا ہوگی۔

پتنگ ساز اور ٹرانسپورٹر کو 5 سے 7 سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 2 سال قید کی سزا ہوگی۔

اسی طرح، پتنگ باز بچے کو پہلی بار وارننگ اور دوسری بار پکڑے جانے پر 50 ہزار جرمانہ ہوگا جبکہ تیسری دفعہ خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بچہ جرمانہ ادا نہ کر سکے تو اس کے والدین یا سرپرست سے وصول کیا جائے گا۔ چوتھی خلاف ورزی پر بچے کو جوینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018ء کے تحت سزا اور جیل جانا پڑے گا۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے خونی کھیل کی روک تھام کے اقدامات ضروری ہیں، سزاؤں اور جرمانے میں کئی گنا اضافہ خونی کھیل کی حوصلہ شکنی کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔