بجلی بلز میں ریلیف عوام پر احسان نہیں بلکہ بل ٹیرف کے مطابق آنے چاہئیں حافظ نعیم
بجلی بلوں میں ریلیف مونگ پھلی کے دانے سے بہلایا نہیں جا سکتا مکمل ریلیف دینا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت کو حالات کا ادراک کرنا چاہیے، بجلی کے بلوں میں دو ماہ کا ریلیف عوام پر احسان یا خیرات نہیں بلکہ بجلی کے ٹیرف کے مطابق بل آنے چاہئیں۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شریف خاندان کی آئی پی پیز سے پنجاب کے عوام کو خیرات دے رہے ہیں، آئی پی پیز کے کیپسٹی پے منٹ چار پانچ سو ارب روپے کا بجلی بلوں میں ریلیف دے دیں تو عوام کو ریلیف مل جائے گا، بجلی بلوں میں ریلیف مونگ پھلی کے دانے سے بہلایا نہیں جا سکتا مکمل ریلیف دینا پڑے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گیس کے بلوں کو مزید بڑھا رہے ہیں، فیول ایڈجسٹمنٹ لائن لاسز اور مہنگا تیل ہوتا ہے جس کا بوجھ عوام پر ڈال دیا جاتا ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ حکومت و بجلی اداروں کا شیطانی کھیل ہے۔ نیپرا اور ڈسکوز کی خاموش حمایت سے حکومت اپنا فیصلہ دے دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ٹیکس کا نیٹ ورک بڑھے لیکن ایف بی آر کرپشن کا گڑھ بنا ہوا ہے، ایف بی آر کے 25ہزار عملے نے ایک سال میں 12سو 99ارب روپے کرپشن کی۔ ایف بی آر کے جو لوگ کرپشن کر رہے ہیں اگر یہ کرپشن ختم ہو جائے تو عوام کو ریلیف ہی مل جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا ٹرائل آئین و قانون کے مطابق ہونا چاہیے، نو مئی پر جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا ٹرائل عوام کے سامنے لانا چاہیے، بارڈر پر ہونے والی مبینہ کرپشن کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بہت بڑی رابطہ عوام مہم چلا رہی ہے، حق دو عوام کو تحریک قومی ایجنڈا ہے۔ بجلی کی قیمتیں، تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف، گیس کے بلوں میں اضافہ اور فیول ایڈجسٹمنٹ جیسے ٹیکسز کے خلاف عوامی مہم چلا رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس وقت فیصلہ کیا ہے تنظیمی ذمہ داران سے بات چیت کرکے تحریک پر لائحہ عمل بنایا جائے۔ بلوچستان کا دورہ کیا، سندھ، پنجاب اور پشاور میں تنظیموں کو متحرک کریں گے لیکن پہلے مرحلے میں 28اگست کو مکمل شٹر ڈاؤن کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار تاجروں میں اتحاد پایا جاتا ہے اس مسئلہ کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے، حکومت تاجروں کو تقسیم کرنا چاہتی ہے لیکن تاجروں و عوام میں کوئی تقسیم نہیں ہے، ہم نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور ہر صورت 28اگست کو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ یکم ستمبر سے جماعت اسلامی ممبر شپ ہر گلی محلے ہر بستی و شہر میں شروع ہوگی، جبر کے نظام کے خلاف بڑے ہدف سے تنظیم کو نچلی سطح پر پھیلا رہے ہیں۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شریف خاندان کی آئی پی پیز سے پنجاب کے عوام کو خیرات دے رہے ہیں، آئی پی پیز کے کیپسٹی پے منٹ چار پانچ سو ارب روپے کا بجلی بلوں میں ریلیف دے دیں تو عوام کو ریلیف مل جائے گا، بجلی بلوں میں ریلیف مونگ پھلی کے دانے سے بہلایا نہیں جا سکتا مکمل ریلیف دینا پڑے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گیس کے بلوں کو مزید بڑھا رہے ہیں، فیول ایڈجسٹمنٹ لائن لاسز اور مہنگا تیل ہوتا ہے جس کا بوجھ عوام پر ڈال دیا جاتا ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ حکومت و بجلی اداروں کا شیطانی کھیل ہے۔ نیپرا اور ڈسکوز کی خاموش حمایت سے حکومت اپنا فیصلہ دے دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ٹیکس کا نیٹ ورک بڑھے لیکن ایف بی آر کرپشن کا گڑھ بنا ہوا ہے، ایف بی آر کے 25ہزار عملے نے ایک سال میں 12سو 99ارب روپے کرپشن کی۔ ایف بی آر کے جو لوگ کرپشن کر رہے ہیں اگر یہ کرپشن ختم ہو جائے تو عوام کو ریلیف ہی مل جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا ٹرائل آئین و قانون کے مطابق ہونا چاہیے، نو مئی پر جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا ٹرائل عوام کے سامنے لانا چاہیے، بارڈر پر ہونے والی مبینہ کرپشن کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بہت بڑی رابطہ عوام مہم چلا رہی ہے، حق دو عوام کو تحریک قومی ایجنڈا ہے۔ بجلی کی قیمتیں، تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف، گیس کے بلوں میں اضافہ اور فیول ایڈجسٹمنٹ جیسے ٹیکسز کے خلاف عوامی مہم چلا رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس وقت فیصلہ کیا ہے تنظیمی ذمہ داران سے بات چیت کرکے تحریک پر لائحہ عمل بنایا جائے۔ بلوچستان کا دورہ کیا، سندھ، پنجاب اور پشاور میں تنظیموں کو متحرک کریں گے لیکن پہلے مرحلے میں 28اگست کو مکمل شٹر ڈاؤن کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار تاجروں میں اتحاد پایا جاتا ہے اس مسئلہ کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے، حکومت تاجروں کو تقسیم کرنا چاہتی ہے لیکن تاجروں و عوام میں کوئی تقسیم نہیں ہے، ہم نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور ہر صورت 28اگست کو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ یکم ستمبر سے جماعت اسلامی ممبر شپ ہر گلی محلے ہر بستی و شہر میں شروع ہوگی، جبر کے نظام کے خلاف بڑے ہدف سے تنظیم کو نچلی سطح پر پھیلا رہے ہیں۔