لاہور ہائیکورٹ بار کے ملازم کی بجلی بل اور معاشی حالات کیوجہ سے خودکشی

متوفی خالد کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی جبکہ وہ محلے کے دکانداروں سے چیزیں ادھار پر لے رہا تھا، ذرائع


محمد ہارون August 22, 2024
فوٹو ایکسپریس

لاہور ہائیکورٹ بار کے ملازم نے گھریلو حالات اور بجلی کے بھاری بل سے تنگ آکر نہر میں کود کر خودکشی کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے ملازم محمد خالد نے بی آر بی نہر میں چھلانگ لگائی۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد کئی دنوں سے پریشان تھا اور اُسے تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی جس کے باعث وہ بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر تھا۔

 

اہل خانہ کے مطابق کوئی بھی بجلی بل یا گھریلو معاملات میں خالد کی مدد نہیں کر رہا تھا، وہ دکانوں سے ادھار سامان اور قرض لے کر گزارا کر رہا تھا، جس کی وجہ سے گھر میں اکثر لڑائی جھگڑا رہتا تھا۔

قریبی ذرائع نے بتایا کہ معاشی حالات اور تنگدستی کی وجہ سے بیوی بھی خالد کو چھوڑ گئی تھی، اُس کے پانچ بچے ہیں جبکہ وہ کرائے کے گھر میں رہائش پذیر تھا۔ خالد لاہور ہائیکورٹ بار میں 25 سال سے ملازمت کر رہا تھا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو رضاکار لاش کی تلاش کیلیے نہر پہنچ گئے تاہم ابھی تک نہیں لاش نہیں مل سکی۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔