آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں تاخیر ڈالر کی قدر میں اضافہ
ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 14پیسے کے اضافے سے 278روپے 66پیسے کی سطح پر بند ہوئے
انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار، جمعرات کو امریکی کرنسی کی قدر میں مزید 14 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان کے 12ارب ڈالر کے قرض رول اوور ہونے کی شرط پوری نہ ہونے سے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی منظوری میں تاخیر، افراط زر کی شرح 3سال کی کم ترین سطح پر آنے اور کراچی انٹربینک مارکیٹ ریٹ "کائبور" 18 فیصد کے ساتھ 19 ماہ کی کم ترین سطح پر آنے سے نئی مانیٹری پالیسی میں سود کی شرح ممکنہ طور پر گھٹنے سے کے خدشات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی اتارچڑھاؤ کے باوجود ڈالر روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 14پیسے کے اضافے سے 278 روپے 66 پیسے کی سطح پر بند ہوئے ، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے پر مستحکم رہی۔
پاکستان پر واجب الادا 12 ارب ڈالر کے قرضوں میں سے صرف متحدہ عرب امارات کی جانب سے 1ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہونے کی ضمانت ملی ہے جبکہ باقی ماندہ 7.8 ارب ڈالر کے قرضوں کی چین اور سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہونا باقی ہیں۔
آئی ایم ایف کی شرائط میں قرضوں کی موخر ادائیگیاں شامل ہیں جس کی وجہ سے نئے قرض پروگرام کی منظوری ملنے میں تاخیر کا سامنا ہے، اسی طرح افراط زر، کائبور ریٹ، مارکیٹ ٹریژری بلوں کی ایلڈ میں کمی سے شرح سود میں ممکنہ کمی سے آنے والے دنوں میں روپے کی قدر پر بالواسطہ طور پر اثرانداز ہوں گی۔