صدر مملک کی پیدائشی نابینا شہری کو پنشن ادا کرنے کی ہدایت
نابینا شہری پنشن حاصل کرنے والے کسی بھی شخص سے کہیں بہتر سلوک کا مستحق ہے، صدرمملکت آصف علی زرداری
صدرمملکت آصف علی زرداری نے پیدائشی طور پر بابینا شخص کو والد کی پنشن ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر آصف علی زرداری نے پیدائشی نابینا شہری محمد شہزاد کو ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) کو والد کی پنشن کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کی کیونکہ ای او بی آئی نے پیدائشی نابینا شخص کی پنشن ادائیگی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ معذور شہری کے خاندان کے افراد وفات پاچکے ہیں جو پنشن وصول کررہے تھے، شکایت کنندہ کو ریاست کی جانب سے بے رحمانہ حالت میں نہیں چھوڑا جا سکتا، افسوس کہ ای او بی آئی نے معذور شخص کے ساتھ سنگین بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی نابینا شہری کو اپنے موجودہ فنڈز میں سے پنشن ادا کرے۔
خیال رہے کہ درخواست گزار محمد شہزاد نے وفاقی محتسب کے پاس شکایت درج کرائی تھی کہ محمد افضل ظفر، ای او بی آئی کے اولڈ ایج پنشنر تھے اور 2016 میں وفات پا گئے جبکہ شکایت کنندہ کی والدہ باپ کی زندگی میں ہی انتقال کر چکی تھیں۔
محمد شہزاد نے والد کے "معذور قانونی وارث "کے طور پر پنشن کے لیے ای او بی آئی سے درخواست کی تھی، ای او بی آئی نے پیدائشی نابینا شخص کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب ای او بی آئی کا مؤقف تھا کہ صرف 18 سال سے کم عمر مرد فیملی پنشن کے اہل ہیں، محمد شہزاد 44 سال کے تھے اور بعد ازاں وفاقی محتسب کی جانب سے شکایت کی مزید تحقیقات بند ہونے کے بعد شہری نے صدرپاکستان سے اپیل کی تھی۔
صدر مملکت نے شکایت کنندہ کی اپیل منظور کی اور ادارے کو پنشن ادائیگی کی ہدایت کی اور کہا کہ آئین کی روح کے مطابق معذور شخص کو ایسی پنشن سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نابینا شہری پنشن حاصل کرنے والے کسی بھی شخص سے کہیں بہتر سلوک کا مستحق ہے، لہٰذا ای او بی آئی کے قانون پر نظرثانی کی جائے اور وفاقی پالیسی کے مطابق ڈھالا جائے۔
ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر آصف علی زرداری نے پیدائشی نابینا شہری محمد شہزاد کو ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) کو والد کی پنشن کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کی کیونکہ ای او بی آئی نے پیدائشی نابینا شخص کی پنشن ادائیگی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ معذور شہری کے خاندان کے افراد وفات پاچکے ہیں جو پنشن وصول کررہے تھے، شکایت کنندہ کو ریاست کی جانب سے بے رحمانہ حالت میں نہیں چھوڑا جا سکتا، افسوس کہ ای او بی آئی نے معذور شخص کے ساتھ سنگین بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی نابینا شہری کو اپنے موجودہ فنڈز میں سے پنشن ادا کرے۔
خیال رہے کہ درخواست گزار محمد شہزاد نے وفاقی محتسب کے پاس شکایت درج کرائی تھی کہ محمد افضل ظفر، ای او بی آئی کے اولڈ ایج پنشنر تھے اور 2016 میں وفات پا گئے جبکہ شکایت کنندہ کی والدہ باپ کی زندگی میں ہی انتقال کر چکی تھیں۔
محمد شہزاد نے والد کے "معذور قانونی وارث "کے طور پر پنشن کے لیے ای او بی آئی سے درخواست کی تھی، ای او بی آئی نے پیدائشی نابینا شخص کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب ای او بی آئی کا مؤقف تھا کہ صرف 18 سال سے کم عمر مرد فیملی پنشن کے اہل ہیں، محمد شہزاد 44 سال کے تھے اور بعد ازاں وفاقی محتسب کی جانب سے شکایت کی مزید تحقیقات بند ہونے کے بعد شہری نے صدرپاکستان سے اپیل کی تھی۔
صدر مملکت نے شکایت کنندہ کی اپیل منظور کی اور ادارے کو پنشن ادائیگی کی ہدایت کی اور کہا کہ آئین کی روح کے مطابق معذور شخص کو ایسی پنشن سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نابینا شہری پنشن حاصل کرنے والے کسی بھی شخص سے کہیں بہتر سلوک کا مستحق ہے، لہٰذا ای او بی آئی کے قانون پر نظرثانی کی جائے اور وفاقی پالیسی کے مطابق ڈھالا جائے۔