ٹائٹینک حادثے کے متعلق شائع ہونے والا اخبار 112 برس بعد دریافت
اخبار میں حادثات بعد کے واقعات کو تصاویر میں انتہائی دردناک طور پر بیان کیے گئے تھے
انگلینڈ میں ایک صدی سے زائد عرصے کے بعد ایک الماری سے ایک اخبار دریافت ہوا ہے جس میں ٹائٹینک پر سوار افراد کی تکلیف دہ واقعات بیان کی گئیں تھیں۔
اپریل 1912 میں ڈوبنے والے جہاز ٹائٹینگ میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد کے واقعات 112 سال پرانے اخبار میں شائع ہونے والی تصاویر میں انتہائی دردناک طور پر بیان کیے گئے تھے۔
20 اپریل 1912 کو برطانوی اخبار ڈیلی مرر کے پہلے صفحے پر دو خواتین کو دکھایا گیا ہے جو برطانیہ کے بندرگاہ شہر ساؤتھمپٹن میں موجود ہیں جہاں سے ٹائٹینک جہاز روانہ ہوا تھا۔
اس کی سرخی میں لکھا تھا: ان ہزاروں سانحات میں سے ایک جس نے ٹائٹینک کو دنیا کی تاریخ کا سب سے خوفناک حادثہ بنا دیا۔
جب آر ایم ایس ٹائٹینک 10 اپریل 1912 کو روانہ ہوا تو، وہ سروس میں سب سے بڑا مسافر جہاز تھا اور اسے "ناقابل تسخیر" سمجھا جاتا تھا۔ صرف چار دن بعد، ٹائٹینک کا پہلا سفر ایک بین الاقوامی المیے میں تبدیل ہو گیا جب جہاز 14 اپریل کی رات 11 بجکر 40 منٹ پر شمالی بحر اوقیانوس میں ایک برفانی تودے سے ٹکرا گیا۔ تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں ڈوبنے والے اس جہاز میں تقریبا 2220 افراد کے لیے کافی لائف بوٹس نہیں تھیں۔
یہ اخبار نیلامی کرنے والوں ہینسنز کی جانب سے کی گئی گھر کی کلیئرنس کے دوران الماری میں دریافت ہوا تھا۔ جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے رکھا گیا تھا۔
اپریل 1912 میں ڈوبنے والے جہاز ٹائٹینگ میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد کے واقعات 112 سال پرانے اخبار میں شائع ہونے والی تصاویر میں انتہائی دردناک طور پر بیان کیے گئے تھے۔
20 اپریل 1912 کو برطانوی اخبار ڈیلی مرر کے پہلے صفحے پر دو خواتین کو دکھایا گیا ہے جو برطانیہ کے بندرگاہ شہر ساؤتھمپٹن میں موجود ہیں جہاں سے ٹائٹینک جہاز روانہ ہوا تھا۔
اس کی سرخی میں لکھا تھا: ان ہزاروں سانحات میں سے ایک جس نے ٹائٹینک کو دنیا کی تاریخ کا سب سے خوفناک حادثہ بنا دیا۔
جب آر ایم ایس ٹائٹینک 10 اپریل 1912 کو روانہ ہوا تو، وہ سروس میں سب سے بڑا مسافر جہاز تھا اور اسے "ناقابل تسخیر" سمجھا جاتا تھا۔ صرف چار دن بعد، ٹائٹینک کا پہلا سفر ایک بین الاقوامی المیے میں تبدیل ہو گیا جب جہاز 14 اپریل کی رات 11 بجکر 40 منٹ پر شمالی بحر اوقیانوس میں ایک برفانی تودے سے ٹکرا گیا۔ تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں ڈوبنے والے اس جہاز میں تقریبا 2220 افراد کے لیے کافی لائف بوٹس نہیں تھیں۔
یہ اخبار نیلامی کرنے والوں ہینسنز کی جانب سے کی گئی گھر کی کلیئرنس کے دوران الماری میں دریافت ہوا تھا۔ جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے رکھا گیا تھا۔