ٹیلی کام آپریٹرز نے انٹرنیٹ کے مسئلے پر وزیراعظم سے مدد مانگ لی

ٹیلی کام کمپنیوں کو سال میں 12 ارب روپے اور حکومت کو محصولات کی شکل میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوگا، ایسوسی ایشن

وزیراعظم شہباز شریف کو خط میں مداخلت کی درخواست کی گئی ہے—فوٹو: فائل

ملک میں کام کرنے والی ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن نے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے مسئلے کے حل کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف سے مدد مانگ لی اور خط لکھ دیا۔

پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے سے انٹرنیٹ ٹریفک میں کمی، ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ حکومت کو بھی ریونیو کے نقصان کا سامنا ہے اسی لیے ملک میں خدمات فراہم کرنے والی ٹیلی کام کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن نے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے مسئلے کے حل کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف سے مدد مانگ لی ہے۔

ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کو ارسال کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے آئی ٹی فری لانسرز کے پراجیکٹس منسوخ ہو رہے ہیں، فری لانسنگ ویب سائٹ فیور نے پاکستان کے فری لانسرز پر پابندی عائد کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی سے ملک کی جی ڈی پی کو نقصان ہو رہا ہے، انٹرنیٹ کی رفتار کا مسئلہ ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا بھی سبب بنے گا۔


ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن نے انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی پر سنگین معاشی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے خط میں کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف انٹرنیٹ میں خلل کی تکنیکی وجوہات کا جائزہ لیتے ہوئے انٹرنیٹ کی رفتار بحال کرائیں۔

خط کے مطابق انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی سے ٹیلی کام سیکٹر بری طرح متاثر ہو رہا ہے، رفتار کم ہونے سے انٹرنیٹ ٹریفک میں 6400 ٹیرا بائٹ کمی واقع ہوئی ہے اور ٹیلی کام کمپنیوں کو سال میں 12 ارب روپے اور حکومت کو محصولات کی شکل میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ آئی ٹی کے ساتھ تجارت، بینکنگ، ہیلتھ، ایجوکیشن، مالیاتی شعبہ اور پبلک سیکٹر کے ادارے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
Load Next Story