اسسٹنٹ کوچ نے پنڈی کی پچ پر سوال اٹھا دیے

فاسٹ بولرزکے لیے پچ سازگار سمجھ رہے تھے مگر ایسا نہ ہوسکا، اظہر محمود

دوسرے ٹیسٹ میں سیمنگ اور باؤنسی ٹریک بنانا چاہیے۔ )(فوٹو: فائل)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے راولپنڈی کی پچ پر سوال اٹھا دیے،ان کا کہنا ہے کہ ٹیم سلیکشن کے بعد ہم توقع کرتے تھے کہ پچ فاسٹ بولرزکے لیے سازگار ہوگی مگر ایسا نہ ہوسکا، دوسرے ٹیسٹ میں سیمنگ اور باؤنسی ٹریک بنانا چاہیے۔



تیسرے دن کے اختتام پرپریس کانفرنس میں اظہر محمود نے کہا کہ پہلے دن تین گھنٹے دھوپ نہیں نکلی اس وجہ سے پچ تبدیل ہوگئی، اگر ہم کسی اسپنر کو کھلاتے تو ایک بیٹر کو ٹیم سے کم کرنا پڑتا،بنگلہ دیش نے اسپنر کو کھلایا لیکن انھیں بھی خاطر خواہ نتائج نہ مل سکے، قومی کوچ نے مزید کہا کہ ہفتے کو اگر ہم جلدی وکٹیں لیتے ہیں تو اس کے بعد میچ میں گرفت مضبوط ہو سکتی ہے،تمام بولرز میچ جیتنے کے لیے اپنا کردارادا کر رہے ہیں-


اظہر محمود نے کہا کہ جو کمبی نیشن ہم نے بنایا اس طرح کی پچ نہیں بن سکی، دوسرے ٹیسٹ میں جس طرح کی پلاننگ ہم کر رہے ہیں ہمیں بہتر پچ درکار ہو گی۔ایک سوال پر سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے ابھی ردھم نہیں پکڑا،وہ مزید بہتری کی کوشش کر رہے ہیں، شاہین ہمارے بہترین بولر ہیں،ان کا ردھم میں آنا بہت ضروری ہے، 20 وکٹیں لے کر ہی ہم میچ جیت سکتے ہیں۔


اسسٹنٹ کوچ نے کہا کہ خرم شہزاد نے بہترین بولنگ کی،میں محمد علی کی کارکردگی سے بھی مطمئن ہوں ،عامر جمال فٹنس حاصل کرنے کے آخری مراحل میں ہیں۔ اظہر محمود نے کہا کہ نسیم شاہ انجری کے بعد واپس آئے ہیں، ٹی ٹوئنٹی کے بعد یہ ان کا یہ پہلا ٹیسٹ ہے،عامر جمال کی شکل میں ہمارے پاس بہترین آل راؤنڈر موجود ہے، عامر اور سلمان علی آغا پاکستان کا مستقبل ہیں، ہمیں آل راؤنڈر تیار کرنا پڑیں گے، اس کے لیے وقت درکار ہو گا،انھوں نے کہا کہ میر حمزہ بھی بہت اچھا بولر ہے، اگلے میچ میں بھی یہی ٹیم کھیلے گی۔

Load Next Story