خلاباز ارضی مدار میں گرماگرم کافی سے لطف اندوز ہوسکیں گے

چھوٹی چھوٹی تھیلیوں ( ساشے ) میں پیک کافی ساتھ لے جاتے ہیں اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

چھوٹی چھوٹی تھیلیوں ( ساشے ) میں پیک کافی ساتھ لے جاتے ہیں اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ایسپریسو ،کافی کی ایک قسم ہے جو دنیا بھر میں شوق سے پی جاتی ہے۔

خلانورد بالخصوص اطالوی خلانورد اس بلیک کافی کے بے حدشوقین ہیں۔ خلاباز زمین کے مدار میں بھی بلیک کافی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ وہ چھوٹی چھوٹی تھیلیوں ( ساشے ) میں پیک کافی ساتھ لے جاتے ہیں اور سطح ارض سے 260 میل کی بلندی پر موجود بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ( آئی ایس ایس ) میں ' بیٹھ ' کر اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔



مگر جو ذائقہ اورمزہ ایسپریسو مشین سے نکالی جانے والی کافی میں ہوتا ہے وہ ان ساشوں میں کہاں! خلاباز ساشوں میں بند بلیک کافی کے بے مزہ ہونے کی شکایت کرتے رہے ہیں۔ بالآخر اب ان کی شکایت دور ہونے کا وقت آگیا ہے۔ بہت جلد وہ عالمی خلائی اسٹیشن پر بھی ایسپریسو میشن سے بلیک کافی نکال کر پی رہے ہوں گے۔


37 سالہ اطالوی خلاباز سمانتھا کرسٹوفریٹی نے ملکی خلائی ایجنسی سے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ خلا میں تازہ گرم گرم کافی سے لطف اندوز ہونے کی خواہش مند ہیں۔ سمانتھا کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے اطالوی خلائی ایجنسی نے اپنے انجنیئروں کو ایک خصوصی ایسپریسو مشین تیار کرنے کا حکم دیا جو ارضی مدار میں خلانوردوں کے لیے تازہ کافی مہیا کرسکے۔



کئی ماہ کی محنت اور ایک اطالوی کافی ساز کمپنی کے اشتراک سے بالآخر یہ خصوصی مشین تیار کرلی گئی ہے جسے آئندہ برس کے اوائل میں امریکی ریاسیت ورجینیا میں قائم اسپیس بیس سے خلا میں روانہ کیا جائے گا۔ اس مشین کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی مناسبت سے ISSpresso کا نام دیا گیا ہے۔

سمانتھا نے ISSpresso کی تیاری پر بے حد مسرت کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ٹویٹر پیج پر اس بارے میں خیالات ظاہر کرتے ہوئے سمانتھا نے کہا کہ میرے لیے یہ بے حد خوشی کی بات ہے کہ میں پہلی اسپیس ایسپریسو مشین کو آپریٹ کروں گی۔ سمانتھا کے علاوہ دیگر خلانوردوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے کہ اب وہ خلا میں تازہ ایسپریسو سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔
Load Next Story