ووٹوں کی گنتی میں الٹ پھیر نے ہارنے والی دوشیزہ کو مس فلوریڈا بنادیا

مقابلہ حسن میں نتائج کے الٹ پھیر سے ہارنے والی لڑکی مس فلوریڈا بن گئی


ع۔ر July 07, 2014
جب فیچل سے مس فلوریڈا کا تاج واپس لے کر کوون کے سر پر رکھا گیا تو اس کے آنسو بہنے لگے، فوٹو : فائل

انتخابی نتائج میں ووٹوں کی گنتی میں ہونے والی الٹ پھیر فاتح کو شکست سے دوچار کردیتی ہے اور حقیقی شکست خوردہ کو تخت پر بٹھادیتی ہے۔

کچھ ایسا ہی گذشتہ دنوں امریکی ریاست فلوریڈا میں '' مس فلوریڈا '' کے مقابلے کے دوران ہوا۔ فلوریڈا کی حسین ترین لڑکی کے انتخاب کے لیے ہونے والے مقابلے کے اختتام پر بیس سالہ ایلز بتھ فیچل کو فاتح قرار دیا گیا ۔اپنی جیت کا اعلان ہوتے ہی ایلزبتھ آب دیدہ ہوگئی تھی۔ پھرجب بیس ہزار شرکا کے سامنے اسے مس فلوریڈا کا تاج پہنایا گیا تو اس لمحے اس کی خوشی دیدنی تھی۔ مگر بدقسمتی سے یہ خوشی تادیر برقرار نہ رہ سکی۔ کچھ ہی دیر کے بعد مقابلے کے منتظمین کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ عین آخری لمحات میں ایک جج نے اپنی رائے تبدیل کرلی تھی۔ اس نے اپنے فیصلے میں تبدیلی سے متعلق نوٹ بھی تحریر کردیا تھا جسے بروقت پڑھا نہ جاسکا، تاہم اب اس غلطی کی تصحیح کردی گئی ہے۔

اب نتائج کی رُو سے اکیس سالہ رنراپ وکٹوریا کوون مس فلوریڈا قرار پائی ہیں۔ یہ اعلان سنتے ہی فیچل ہکا بکا رہ گئی۔ کچھ دیر قبل ایلزبتھ کی آنکھیں خوشی سے نم ہوگئی تھیں، مگر اس بار آنکھوں میں شکست کی نمی تیر رہی تھی۔

پھر جب فیچل سے مس فلوریڈا کا تاج واپس لے کر کوون کے سر پر رکھا گیا تو اس کے آنسو بہنے لگے، تاہم جلد ہی اس نے خود پر قابو پالیا۔ فیچل کا کہنا تھا کہ منتظمین کی اس غلطی نے اسے بدترین صدمے سے دوچار کردیا ہے، بہرحال میں کوون کو مس فلوریڈا بننے پر مبارک باد پیش کرتی ہوں۔ منتظمین کی اس غیرذمہ داری پر مختلف حلقوں کی جانب سے کڑی تنقید بھی کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں