کراچی میں 10 روزسے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شدیداحتجاج

علاقہ مکینوں کی جانب سے سڑک پرٹائرجلا کراور رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا


Staff Reporter August 24, 2024
علاقہ مکینوں کی جانب سے سڑک پرٹائرجلا کراور رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ۔ فوٹو: فائل

کورنگی ناصرجمپ کے قریب پانی کی عدم فراہمی کے خلاف علاقہ مکینوں کی جانب سے شدیداحتجاج کیا گیا احتجاج کے دوران علاقہ مکینوں کی جانب سے سڑک پرٹائرجلا کراور رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا ناصرکالونی اوراطراف کے علاقوں میں گزشتہ 10 روزسے پانی کی سپلائی بند ہے جس کے باعث علاقہ مکین پانی کی بوند بوند کوترس گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جمعے اورہفتے کی درمیانی شب کورنگی ناصرجمپ کے قریب پانی کی عدم فراہمی کے خلاف علاقہ مکینوں کی جانب سے شدیداحتجاج کیا گیا، جس کے دوران علاقہ مکینوں کی جانب سے سڑک پرٹائرجلا کراور رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کے دونوں ٹریکس کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا جس کے باعث کورنگی سےلانڈھی اورلانڈھی سے کورنگی کراسنگ جانے والے شہریوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اطراف کی گلیوں ٹریفک جام ہوگیا۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے ناصرکالونی اوراطراف کے علاقوں میں گزشتہ 10روزسے پانی کی سپلائی بند ہے جس کے باعث علاقہ مکین پانی کی بوند بوند کوترس گے ہیں لیکن ان کے علاقے میں پانی کی سپلائی بحال نہیں کی جا رہی ہے۔ بڑھتی مہنگائی میں پانی خریدنا بھی ممکن نہیں ہےاورپانی خرید نے بھی جائیں توواٹرہائیڈرنٹ انتظامیہ کی جانب سے پانی فروخت کرنے سےانکارکردیا جاتا ہے۔

احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ وہ کئی بارواٹربورڈ حکام کواپنی شکایات درج کراچکے ہیں لیکن ان کی شکایات کی کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے وہ احتجاج پرمجبورہوئے ہیں،علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگرپانی کی سپلائی بحال نہ کی گئی تو وہ دوبارہ بھی اپنا احتجاج ریکارڈ درج کرائیں گے احتجاج کی اطلاع پر پولیس حکام موقع پر پہنچ گئے اورپولیس نے احتجاجی مظاہرین سے مزاکرات کئے اورانہیں یقین دہانی کرائی کی پانی کی سپلائی کی بحال کے لیے واٹربورڈ حکام سے بات چیت کی جائے گی جس پر احتجاجی مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کردیا اوراحتجاجی مظاہرین پرامن طورپرمنشترہوگئے بعد ازاں پولیس نے ٹریفک بھی بحال کرادی ۔۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں