عامر لیاقت ویڈیوز کیس میں یاسر شامی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
مدعیہ دعا عامر نے اپنے پہلے بیان میں یاسر شامی کا نام نہیں لیا، وکیل صفائی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ نے اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت حسین مرحوم کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے مقدمے میں ملزم یاسر شامی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کی عدالت کے روبرو اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت حسین مرحوم کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے مقدمے میں ملزم یاسر شامی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
وکیل صفائی ساجد محبوب شیخ نے موقف دیا کہ یاسر شامی ابتدائی طور پر مقدمے میں ملزم نہیں تھا۔ مدعیہ دعا عامر نے اپنے پہلے بیان میں یاسر شامی کا نام نہیں لیا۔ مقدمے کے پہلے چالان میں بھی یاسر شامی کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ یاسر شامی کو اس کیس میں بلاوجہ ملوث کیا گیا ہے۔ میڈیا چینلز کو ریگولیٹ کرنے والے پیمرا نے بھی اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔
مدعیہ کی وکیل بشری اقبال نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم کی ضمانت منظور ہوئی تو پھر جس کا دل چاہئے گا دوسرے کی پگڑی اچھالے گا۔ مدعیہ نے اپنے پہلے بیان میں دانیہ، سلمیٰ سمیت ایک گینگ کا ذکر کیا تھا۔ یاسر شامی اسی گینگ کا حصہ ہے۔ کوئی قانون کسی بھی شخص کی نازیبا ویڈیو بلر کرکے بھی اپلوڈ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ملزم یاسر شامی اپنے ادارے کا کونٹینٹ ہیڈ ہے۔ یاسر شامی اس سارے وقوعہ کا مرکزی ملزم ہے، اسکی ضمانت منسوخ کی جائے۔
عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کی عدالت کے روبرو اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت حسین مرحوم کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے مقدمے میں ملزم یاسر شامی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
وکیل صفائی ساجد محبوب شیخ نے موقف دیا کہ یاسر شامی ابتدائی طور پر مقدمے میں ملزم نہیں تھا۔ مدعیہ دعا عامر نے اپنے پہلے بیان میں یاسر شامی کا نام نہیں لیا۔ مقدمے کے پہلے چالان میں بھی یاسر شامی کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ یاسر شامی کو اس کیس میں بلاوجہ ملوث کیا گیا ہے۔ میڈیا چینلز کو ریگولیٹ کرنے والے پیمرا نے بھی اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔
مدعیہ کی وکیل بشری اقبال نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم کی ضمانت منظور ہوئی تو پھر جس کا دل چاہئے گا دوسرے کی پگڑی اچھالے گا۔ مدعیہ نے اپنے پہلے بیان میں دانیہ، سلمیٰ سمیت ایک گینگ کا ذکر کیا تھا۔ یاسر شامی اسی گینگ کا حصہ ہے۔ کوئی قانون کسی بھی شخص کی نازیبا ویڈیو بلر کرکے بھی اپلوڈ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ملزم یاسر شامی اپنے ادارے کا کونٹینٹ ہیڈ ہے۔ یاسر شامی اس سارے وقوعہ کا مرکزی ملزم ہے، اسکی ضمانت منسوخ کی جائے۔
عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔