گوادر کو علاقائی تجارت کا محور بنائیں گے خرم دستگیر

بلوچستان میں روزگار کے مواقع پیدا،صوبے کی معاشی وسیاسی محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی، وفاقی وزیرتجارت


APP July 08, 2014
گزشتہ سال60فیصد یوریا گوادر پورٹ سے درآمد کی، ٹی سی پی کی سہ ماہی کارکردگی کے جائزہ اجلاس سے خطاب۔ فوٹو : این این آئی/فائل

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزارت تجارت بلوچستان کی معاشی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے درآمدی یوریا کے بحری جہاز گوادر پورٹ کی آمدن کا واحد ذریعہ ہیں، گزشتہ سال درآمدی یوریا کے 28 میں سے 17 بحری جہاز گوادر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے، گوادر پورٹ پر آنے والے بحری جہازوں کے مال کی ٹرانسپورٹ کا 40 فیصد بزنس بھی بلوچ ٹرانسپورٹرز کے لیے مختص ہے جس سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار وابستہ ہے، وزارت تجارت اپنی دوررس تجارتی حکمت عملی کے تحت گوادر کو علاقائی تجارت کا محور بنائے گی جس سے بلوچستان میں روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے کی معاشی اور سیاسی محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی سہ ماہی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صرف گوادر کی بندرگاہ کی ڈیولپمنٹ اور وہاں بحری جہازوں کی آمد ورفت میں اضافے سے بلوچستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، فی الوقت گوادر کی بندرگاہ کی واحد تجارتی سرگرمی ٹی سی پی کے درآمدی بحری جہاز ہیں جو گوادر کے تجارتی عمل کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

گزشتہ سال ٹی سی پی کی 60 فیصد درآمدی ٹریفک گوادرکی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوئی، گوادر کی بندرگاہ نہ صرف پاکستان کی تجارت کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہو گی بلکہ اس سے خطے کے دوسرے ممالک کو بھی سستا اور قریبی متبادل تجارتی راستہ میسر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے سے پاکستان کے تجارتی خدوخال میں زبردست تبدیلی آئے گی اور ملک کی علاقائی اہمیت میں اضافہ ہو گا، اس سے چین، وسطی ایشیا، افغانستان اور خلیجی ممالک میں آنے والے بحری جہاز استفادہ کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں