نیدرلینڈز کے مشہور فٹ بالر کا غزہ کے بچوں کیلئے لاکھوں ڈالر عطیے کا اعلان

فٹ بال کلب نے انہیں فلسطین کے حق میں نعرہ جاری کرنے پر معطل بھی کیا تھا تاہم عدالت نے انہیں بحال کردیا تھا

فٹ بال کلب نے فلسطین کے حق میں سوشل میڈیا میں نعرہ لکھنے پر معطل کردیا تھا—فوٹو: رائٹرز

نیدرلینڈز کے مشہور فٹ بالر انوارالغازی نے ان کے کل مینز سے ملنے والی فیس 5 لاکھ 60 ہزار ڈالر غزہ کے بچوں کی فلاح کے لیے عطیہ دینے کا اعلان کردیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مراکشی نژاد انوارالغازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں اپنے جرمن فٹ بال کلب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں مینز کا دو باتوں کی وجہ سے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ 5 لاکھ کی ادائیگی غزہ میں بچوں کے فلاحی منصوبے کے لیے عطیہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ فٹ بال کلب وقت پر ادائیگیوں سے گریز کے باوجود ان کے علم میں یہ بات آئے گی کہ میرے ذریعے وہ غزہ کے بچوں کے لیے ایک چھوٹی سی بہتر کاؤش کی کوشش کر رہے ہیں۔

الغازی نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ مجھے خاموش کرانے کی کوششوں سے میری آواز غزہ کے مظلوم اور بے آواز شہریوں کے لیے پہلے سے زیادہ مؤثر بنادی۔

خیال رہے کہ 29 سالہ فٹ بالر کے بیان کو مینز لیبر کورٹ نے اظہار آزادی کے دائرے کے اندر قرار دیتے ہوئے ان کی برطرفی کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔


کورٹ نے حکم دیا تھا کہ فٹ بال ڈچ فٹ بالر انوارالغازی کو ماہانہ تنخوا ڈیڑھ لاکھ یورو (ایک لاکھ 63 ہزار 500 ڈالر) کی ادائیگی جاری رکھی جائے۔

مینز فٹ کلب نے گزشتہ برس اکتوبر میں ان کو پہلے معطل کردیا تھا اور پھر ان کے بیان 'ریور ٹو سی' کے حوالے سے خبردار کردیا تھا جو انہوں نے انسٹاگرام پر جاری کیا تھا۔

بعد ازاں فٹ بال کلب کی انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ انوارالغازی کو مذاکرات کے بعد معاف کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 'فرام ریور ٹو سی، فلسطینین ول بی فری' فلسطینی نعرہ ہے جس کا مطلب دریائے اردن اور بحیرہ روم کے درمیان کا علاقہ ہے، جس میں اسرائیل، مغربی کنارہ اور غزہ کی پٹی شامل ہے۔

انوارالغازی حال ہی میں فری ایجنٹ کی حیثیت سے کارڈف سٹی کلب میں ٹرانسفر ہوگئے ہیں اور یہ عمل کامیابی سے مکمل ہوگیا ہے۔
Load Next Story