برطانیہ اسکولوں کے نصاب میں آئس کریم کھانے کی سرگرمی کو شامل کرنے کی تجویز
محدود تجربے والے بچے بلا شبہ نقصان میں ہوتے ہیں، ماہرین
برطانیہ کے اسکولوں میں سلیبس میں آئس کریم کھانے اور آٹا گوندھنے جیسی سرگرمیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چار سرکردہ سائنسی تنظیموں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 3 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے نصاب میں، مٹی کھودنے، باغات کا دورہ کرنے، ری سائیکلنگ کرنے، آئس کریم کھانے، آٹا گوندھنے اور موسیقی کے آلات بجانے کے ساتھ ساتھ "بنیادی تجربات" کا ایک سلسلہ بھی شامل کرے۔
رائل سوسائٹی آف کیمسٹری، انسٹی ٹیوٹ آف فزکس، رائل سوسائٹی آف بائیولوجی اور ایسوسی ایشن فار سائنس ایجوکیشن نے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کی تعلیم میں عدم مساوات کو کم کرنے کی کوشش میں پرائمری اسکول کے نصاب میں اصلاحات کے لیے سفارشات شائع کی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ محدود تجربے والے بچے بلا شبہ نقصان میں ہیں لہٰذا یہ بنیادی طور پر ناانصافی ہے اور نصاب میں شامل یہ نئی سرگرمیاں بچوں کے لیے بھرپور ضروری تجربات فراہم کرنے، خاص طور پر پرائمری اسکول کے ابتدائی سالوں میں، اس مسئلے کو کسی حد تک حل کرنے میں مدد کرے گا۔
ٹھوس تجربات اس بنیاد کو تشکیل دیتے ہیں جہاں سے بچے اپنے تخیلات کی دلیل حاصل کر سکتے ہیں اور انہیں ثانوی اسکول میں مزید تجریدی تعلیم کے لیے تیار کر سکتے ہیں۔