کراچی دو مذہبی گروپوں میں مسلح تصادم کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق 8 زخمی

مشتعل افراد نے گاڑیاں جلاڈالیں، وزیرداخلہ سندھ کا جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا حکم

فوٹو: اسکرین گریب

گولیمار میں دو مذہبی گروپوں میں مسلح تصادم کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ 8 افراد زخمی ہوگئے ، فائرنگ کے واقعے کے خلاف مشتعل افراد نے تین گاڑیوں ، ایک رکشے اور تین موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گولیمار میں دو مذہبی جماعتیں آمنے سامنے آگئیں اور ایک دوسرے پر فائرنگ اور پتھرائو کردیا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہوگئے۔

فائرنگ کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا اور مشتعل افراد نے ایک بس ، ایک شہزور ، ایک رکشتہ اور ایک ہائی روف کو نذر آتش کردیا جبکہ تین موٹر سائیکلوں کو بھی جلادیا گیا۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ ایک مذہبی جماعت کی ریلی میں مشتعل افراد نے پتھرائو کیا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور نامعلوم افراد کی فائرنگ سے محمد شیری اور محمد جنید جاں بحق ہوگئے جبکہ فائرنگ سے 8 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

فائرنگ کے بعد دونوں مذہبی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور شدید نعرے بازی کی جس کے بعد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا۔

کشیدگی کے بعد سندھ رینجرز اور پولیس کے افسران جائے وقوعہ پہنچے اور دونوں مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں سے کامیاب مذاکرات کے بعد کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی جبکہ لفٹر کی مدد سے نذر آتش ہونے والے گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا گیا۔


ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کشیدگی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی سینٹرل سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ دونوں مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں سے مذاکرات ہوچکے ہیں اور کشیدگی کو ختم کیا گیا ہے ، پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے اور شرپسند عناصر کے خلاف تحقیقات بھی کی جائے گی۔

دو مذہبی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی جس کے بعد علاقے کی دکانیں بند کردی گئیں اور ٹریفک کی روانی کو معطل کردیا گیا۔

دریں اثنا وزیرداخلہ سندھ ضیالنجار نے پولیس حکام سے گولیمار واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

وزیرداخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ پولیس فوری طور پر امن وامان کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے اور واقعے میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری گرفتار کیا جائے۔

ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

 
Load Next Story