سانگھڑ کے دیہات میں پراسرار بیماری سے 3 بچے ہلاک 30 معذور

متاثرہ بچے چلنے پھرنے سے معذور، پولیو کا خدشہ، مرض موروثی ہے، ڈاکٹر، ڈپٹی کمشنر کا متاثرہ دیہات کا دورہ


Nama Nigar July 08, 2014
سانگھڑ کے قریب مختلف دیہات میں پر اسرار بیماری کے باعث معذور ہونے والے بچے ۔ فوٹو : ایکسپریس

سانگھڑ کے قریب بچوں میں پرسرار بیماری، 3 ہلاک، 30 سے زائد چلنے پھرنے سے معذور۔ ڈپٹی کمشنر کا ہنگامی دورہ، متاثرین کی علاج معالجے میں مدد کی یقین دہانی، غفلت کے مرتکب ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ۔

تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے نواحی دیہات عثمان چانڈیو، عالم گاہو، کنڈر گاہو، دیہہ دبی میں پراسرار بیماری سے 3 بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔ متاثرہ بچوں کے والدین رسول بخش چانڈیو، علی خان گاہو و دیگر نے بتایا کہ علاقے میں 30 سے زائد بچے جس میں عبدالرزاق عمر5 سال، صمد حسن عمر 7 سال، یاسمین عمر 10 سال، روبینہ عمر3 سال سمیت دیگر چلنے پھرنے سے معذور ہوچکے ہیں۔ حیدرآباد، نواب شاہ، سانگھڑ کے ڈاکٹروں کو چیک کرایا، بچے ٹھیک نہیں ہوئے، کچھ ڈاکٹروں نے پولیو کی علامات بتائی ہیں۔

ہمارے علاقوں میں پولیو کی ٹیم نہیں آئی۔دوسری طرف ڈپٹی کمشنر سانگھڑ سکندر علی خشک نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایچ او سانگھڑ ڈاکٹر شگفتہ نسرین، ڈاکر راشد، ڈاکٹر وحید، اسسٹنٹ کمشنر میر محمد ڈاہری، مختارکار سانگھڑ ذوالفقار چانڈیو و دیگر نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا۔ ڈاکٹروں نے معذور بچوں کامعائنہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر شگفتہ نسرین نے بتایا کہ خواتین کو پیدائش کے بعد ایسی علامت ظاہر ہوتی ہیں، پولیو کے اثرات نہیں ہیں، یہ اپنے بیٹیوں کی شادی اپنے خاندان سے باہر نہیں کرتے ان کو موروثی بیماری ہے۔

ماؤں اور بچوں میں غذائی قلت کا سبب ہے۔ انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں محکمہ صحت سانگھڑ ہیلتھ سینٹر سے علاقے کے باشندوں کو کوئی فائدہ نہیں غفلت کے مرتکب ڈاکٹروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں