رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ ختم نہ کر سکے وفاقی وزیر بجلی نے اعتراف کر لیا
لوڈشیڈنگ پر80 فیصد تک قابو پا لیا،قوم کو یقین دلاتے ہیں آئندہ سال رمضان میں لوگ تبدیلی محسوس کریں گے،خواجہ آصف کادلاسا
ISLAMABAD:
وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی وزارت ماہ رمضان المبارک میں ملک بھر میں لوڈشیڈنگ ختم نہ کرسکی ۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ 80فیصد تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ آئندہ سال رمضان المبارک کے مہینے میں لوگ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو عوامی مینڈیٹ کااحترام کرناچاہیے۔ احتجاج کی سیاست کرنے والے پاکستان میں سونامی یا انقلاب نہیں بلکہ تشدد کوجنم دے رہے ہیں۔
وہ پیرکو 50میگاواٹ کے ونڈپاور منصوبے کاافتتاح کررہے تھے۔ وفاقی وزیرنے بتایاکہ منصوبے پر 130ملین ڈالرلاگت آئے گی اور یہ جھمپیرکے مقام پر لگایا جا ریا ہے جو 18ماہ میں مکمل ہوگا جبکہ اس پر 300 یوایس ڈالرفارن انویسٹمنٹ حکومت پاکستان کو مل چکی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں بجلی بحران کے خاتمے کے لیے چھوٹے چھوٹے منصوبے لگائے گی جس کے نتیجے میں عوام آئندہ سال بجلی بحران کے حوالے سے واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جنگی بنیادوں پر لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے کام کررہی ہے اور وزیراعظم خود ہر15دن بعد اس حوالے سے وزارت سے بریفنگ لیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سحراور افطارکے اوقات میں بجلی کی تقسیم کے حوالے سے تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ رابطے قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ملک کوبجلی بحران سے نجات دلانے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوںکو بھی جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ ماضی میں حکومتوں نے بجلی بنانے کے منصوبوں پرکام نہیں کیا اور قوم کو بجلی بحران میں مبتلا کردیا۔
وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی وزارت ماہ رمضان المبارک میں ملک بھر میں لوڈشیڈنگ ختم نہ کرسکی ۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ 80فیصد تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ آئندہ سال رمضان المبارک کے مہینے میں لوگ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو عوامی مینڈیٹ کااحترام کرناچاہیے۔ احتجاج کی سیاست کرنے والے پاکستان میں سونامی یا انقلاب نہیں بلکہ تشدد کوجنم دے رہے ہیں۔
وہ پیرکو 50میگاواٹ کے ونڈپاور منصوبے کاافتتاح کررہے تھے۔ وفاقی وزیرنے بتایاکہ منصوبے پر 130ملین ڈالرلاگت آئے گی اور یہ جھمپیرکے مقام پر لگایا جا ریا ہے جو 18ماہ میں مکمل ہوگا جبکہ اس پر 300 یوایس ڈالرفارن انویسٹمنٹ حکومت پاکستان کو مل چکی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں بجلی بحران کے خاتمے کے لیے چھوٹے چھوٹے منصوبے لگائے گی جس کے نتیجے میں عوام آئندہ سال بجلی بحران کے حوالے سے واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جنگی بنیادوں پر لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے کام کررہی ہے اور وزیراعظم خود ہر15دن بعد اس حوالے سے وزارت سے بریفنگ لیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سحراور افطارکے اوقات میں بجلی کی تقسیم کے حوالے سے تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ رابطے قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ملک کوبجلی بحران سے نجات دلانے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوںکو بھی جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ ماضی میں حکومتوں نے بجلی بنانے کے منصوبوں پرکام نہیں کیا اور قوم کو بجلی بحران میں مبتلا کردیا۔