گستاخانہ فلم کیخلاف پر تشدد مظاہروں کا کوئی جواز نہیں ہلیری کلنٹن

سفارتخانوںکی حفاظت کرنے پرپاکستان کے شکرگزارہیں،تشددبرداشت نہیںکیا جائیگا،پاکستانی وزیرخارجہ سے ملاقات،پریس کانفرنس


News Agencies September 22, 2012
واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے یوم عشق رسول کے موقع پر گستاخانہ فلم کے خلاف مظاہروں کے دوران امریکی سفارت خانے اورقونصل خانوں کی حفاظت کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاہے کہ گستاخانہ فلم کے خلاف پرتشدد مظاہروں کو کوئی جوازنہیں ۔

تشد د کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،اپنے شہریوں کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے۔جمعہ کو یہاں وزیر خارجہ حناربانی کھر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات کے دوران تجارت سمیت دیگر امور پر بات ہوئی ،امریکاپاکستان کے ساتھ مل کرکام کرناچاہتا ہے،دہشت گردپاکستان اورامریکاکے مشترکہ دشمن ہیں،امریکاپاکستان میں جمہوریت کی فتح چاہتا ہے۔اس موقع پر وزیر خارجہ حناربانی کھر نے کہاکہ گستاخانہ فلم کی مذمت کرتے ہیں امریکانے بھی اس فلم کی مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے امریکاپر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کے متعلق کسی بھی قسم کے پلان پرپاکستان کو اعتماد میں لے۔وہ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی سے خطاب کر رہی تھیں ۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ جان ایف کیری ، رچرڈ ہوگ، رابرٹ کیسی ،دیگر سینیٹر اورپاکستان کی سفیر شیری رحمٰن بھی موجود تھیں ۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی حالیہ کیفیت چیلنجز اور تعلقات کی بہتری کے لیے مواقع پر آزادانہ اور کھل کر تبادلہ خیال کیا گیا ۔۔انھوں نے امریکی سینیٹرز سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی منڈیوں تک رسائی کیلیے آزادانہ تجارت کے معاہدے پر جلد مذاکرات کریں ۔بعد میں سینیٹر کیری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا اگرچہ بعض سینیٹرز پاکستان کی تمام امداد بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن یہ اکثریتی رائے نہیں اورنہ ہی تمام تر امداد بندکی جائے گی۔

انھوں نے ابتدائی کلمات میں گستاخانہ فلم کی شدید مذمت کی ۔دریں اثنا وزیرخارجہ حناربانی کھرنے ایک انٹرویو میں کہاہے کہ پاکستان ،امریکااورافغانستان کے ساتھ سہ جہتی انسداد دہشتگردی تعلقات میں بہتری کیلیے جلدخفیہ مذاکرات شروع کریگاتاہم انھوں نے اس تاثرکومستردکردیا کہ پاکستانی حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کیلیے تیار ہے۔دریں اثنا یہاں امریکی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ حناربانی کھرنے کہا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے غیرقانونی ہیں۔ہمارے لیے لندن یاواشنگٹن نہیں کابل ذیادہ اہم ہے 'اسامہ بن لادن ہیرو نہیں پاکستان کا دشمن تھا ڈاکٹر شکیل آفریدی کو پاکستان اور امریکاکے خلاف استعمال کیا گیا 'پاکستان میں 10 سالوں میں 40 ہزار افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں