یوکرین کا بیلاروس سے سرحد سے فوجیں واپس بلانے کا مطالبہ
یوکرین نے بیلاروس کے عوام کے خلاف کبھی کوئی غیر دوستانہ قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی کرے گا
یوکرین نے بیلاروس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی مشترکہ سرحد پر تعینات بیلاروس کی افواج کو واپس بلا لے۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے بیلاروس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ماسکو کے دباؤ میں رہتے ہوئے المناک غلطیاں نہ کرے۔
بیلاروس کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بیلاروس کی مسلح افواج پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر دوستانہ کارروائیاں بند کریں اور سرحد سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیں۔
وزارت نے کہا کہ بیلاروس کی اسپیشل فورسز اور سابق ویگنر کرائے کے جنگجو سرحد پر موجود فوجیوں میں شامل تھے۔
ان کے سازوسامان میں ٹینک، توپ خانے، فضائی دفاعی نظام اور انجینئرنگ کا سامان شامل تھا، جو یوکرین کی شمالی سرحد کے قریب گومل خطے میں واقع ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین نے بیلاروس کے عوام کے خلاف کبھی کوئی غیر دوستانہ قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی کرے گا۔
واضح رہے کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے 18 اگست کو کہا تھا کہ یوکرین نے بیلاروس کی سرحد پر ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے بیلاروس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ماسکو کے دباؤ میں رہتے ہوئے المناک غلطیاں نہ کرے۔
بیلاروس کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بیلاروس کی مسلح افواج پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر دوستانہ کارروائیاں بند کریں اور سرحد سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیں۔
وزارت نے کہا کہ بیلاروس کی اسپیشل فورسز اور سابق ویگنر کرائے کے جنگجو سرحد پر موجود فوجیوں میں شامل تھے۔
ان کے سازوسامان میں ٹینک، توپ خانے، فضائی دفاعی نظام اور انجینئرنگ کا سامان شامل تھا، جو یوکرین کی شمالی سرحد کے قریب گومل خطے میں واقع ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین نے بیلاروس کے عوام کے خلاف کبھی کوئی غیر دوستانہ قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی کرے گا۔
واضح رہے کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے 18 اگست کو کہا تھا کہ یوکرین نے بیلاروس کی سرحد پر ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔