ہولی فیملی اسپتال میں بچی جاں بحق انکوائری کمیٹی کی ذمہ داروں کو سزا دینے کی سفارش
ایم ایس کی انکوائری کمیٹی نے واقعہ کو افسوس ناک قرار دے کر غلفت برتنے کی تصدیق کی ہے
ہولی فیملی اسپتال کے عملے کی مبینہ غفلت سے ایک دن کی بچی کے زمین پر گرنے سے جاں بحق ہونے پر انکوائری کمیٹی نے عملے کی غلفت و لاپروائی کی تصدیق کردی، ذمہ داران کو سزا دینے کے لیے وائس چانسلر کو گائنی، ریڈیالوجی، پیڈیاٹرک کنسلٹنٹس کی کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش کردی۔
ذرائع کے مطابق ایم ایس کی تشکیل کردہ تین ڈاکٹرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی نے رپورٹ میں میں پی جیز ایڈمن و نرسز کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ایم ایس کی تشکیل کردہ ڈاکٹر فاروق کسانہ، ڈاکٹر ندیم ملک پروفیسر خانسہ پر مشتمل انکوائری کمیٹی نے ذمہ داران کی غلفت کا حتمی تعین کرکے انہیں سزا دینے کی وائس چانسلر کو سفارش کی ہے جس کی وجہ ذمہ داران وائس چانسلر کے ماتحت آتے ہیں اس لیے وائس چانسلر کو گائنی، ریڈیالوجی، پیڈیاٹرک کنسلٹنٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی انکوائری کمیٹی نے سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم ایس کی انکوائری کمیٹی نے واقعہ کو افسوس ناک قرار دے کر غلفت برتنے کی تصدیق کی ہے۔ اب وائس چانسلر جو کنسلٹنٹ کمیٹی تشکیل دیں گے وہ ذمہ داران کا حتمی طور پر تعین کرکے انہیں سزا سنائے گی۔
واضح رہے کہ ہولی فیملی ہسپتال میں ایک دن کی بچی کو اس کی ماں آمنہ بی بی کے سامنے زمین پر مبینہ طور پر گرایا گیا تھا زمین پر گرنے سے ننھی جان گرنے سے دنیا سے رخصت ہو گئی تھی۔نرس مردہ بچی کو بینچ پر رکھ غائب ہوگئی تھی، بچی کی والدہ آمنہ بی بی نے ڈاکٹر کی غفلت پر ایم ایس کو کارروائی کے لیے درخواست دی تھی۔