انٹربینک میں روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار
نئے قرض پروگرام کی منظوری ملنے کی توقعات پر زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی طلب گھٹ گئی ہے
آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرکے ستمبر میں نئے قرض پروگرام کے حصول کی کوششوں، متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی بینک سے بھی 1.5ارب ڈالر کا قرض حاصل کرنے درخواست جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
وزیرخزانہ کی جانب سے ستمبر میں آئی ایم ایف قرض پروگرام ملنے کے بیان اور متحدہ عرب امارات کے بینکوں سے 4ارب ڈالر، سعودی بینک سے 1.5ارب ڈالر کا قرض ملنے کی توقعات پر انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09 پیسے کی کمی سے 278روپے 41پیسے کی سطح پر بند ہوئے، جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈیمانڈ سپلائی یکساں ہونے سے ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے پر مستحکم رہی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان کو مجموعی طور پر 12 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور کرانے ہیں جس میں سے متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈالر مالیت کے قرض رول اوور کردیے ہیں۔
حکومت دوست ممالک کے تعاون سے باقی ماندہ 11ارب ڈالر کے قرضے رول اوور کرنے کی کوششوں کے ساتھ مزید 2ارب ڈالر کے قرضے فنانشل گیپ کو ختم کرنے کی غرض سے غیرملکی بینکوں سے ساڑھے 5ارب ڈالر کے نئے قرض حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ان کوششوں میں کامیابی کی صورت میں آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی منظوری ملنے کی توقعات پر زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی طلب گھٹ گئی ہے جو روپے کے استحکام کا باعث بن رہی ہے۔