سندھ ہائیکورٹ سانحہ 12 مئی کی ازسر نو تحقیقات سے متعلق درخواست خارج

عدالت عالیہ نے درخواست پولیس رپورٹ کے بعدغیر موثر ہونے پر خارج کی


کورٹ رپورٹر August 26, 2024
فوٹو: فائل

17 سال گزر جانے کے باوجود سانحہ 12 مئی کی ازسرنو تحقیقات مکمل نہ ہوسکیں، سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ 12 مئی کی از سر نو تحقیقات سے متعلق درخواست پولیس رپورٹ کے بعد غیر موثر ہونے پر خارج کردی۔

ہائیکورٹ میں سانحہ 12 مئی کی از سرنو تحقیقات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایس ایچ او قائد آباد کی جانب سے درخواست گزار اقبال کاظمی سے متعلق رپورٹ پیش کردی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ درخواست گزار اقبال کاظمی 28 مئی 2021 کو انتقال کر چکے ہیں۔ اقبال کاظمی کی اہلیہ نے ان کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ واٹس ایپ کے ذریعے بھیجا تھا۔ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی متعلقہ اسپتال سے بھی تصدیق کی گئی ہے۔ عدالت نے پولیس رپورٹ کے بعد درخواست غیر موثر ہونے پر خارج کردی۔

واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 11 ستمبر 2018 کو تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے سے متعلق فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ سندھ حکومت کو 12 مئی کے متعلق انکوائری ٹریبونل بنانے کا حکم دیا تھا۔

سندھ حکومت نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے ٹریبونل کے لیے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔ درخواست گزار اقبال کاظمی نے تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کی استدعا کی تھی جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے کمیشن بنانے کی مخالفت کی گئی تھی۔

سرکاری وکیل نے کہا تھا کہ 2018 میں ہائیکورٹ کی لارجر بینچ اس کیس کو ناقابل سماعت قرار دی چکی تھی۔ 11 سال کا عرصہ گزر چکا ہے اس میں مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ 12 مئی 2007 کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی آمد پر ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ چیف جسٹس کو کراچی ایئر پورٹ پر روک دیا گیا تھا۔ مختلف مقامات پر فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے واقعات میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ اس وقت کے چیف جسٹس کو سندھ ہائی کورٹ بار کی تقریب میں پہنچنا تھا۔ سابق صدر پرویز مشرف کے حکم پر ایم کیو ایم نے کراچی میں قتل عام کیا۔ درخواست میں سابق صدر پرویز مشرف، بانی ایم کیو ایم، سابق مشیر داخلہ اور سابق میئر کراچی وسیم اختر کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔