بحرین نے دورے پر آئے امریکی معاون سیکرٹری خارجہ کو بے دخل کر دیا
میلنو وسکی بحرین میں ہیں اور اپنا دورہ مکمل کرنے تک وہیں رہیں گے، ترجمان امریکی وزارت خارجہ
ISLAMABAD:
بحرین نے امریکا کے معاون وزیرخارجہ ٹوم میلنو وسکی کو ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے پر ناپسندیدی شخص قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے ملکی دورے پر آئے ہوئے امریکا کے وزیر خارجہ برائے جمہوریت، انسانی حقوق اور محنت ٹوم میلنو وسکی کو ملکی داخلی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے ایک خاص اپوزیشن جماعت کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ بحرین کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ میلنو وسکی عوام میں اختلافات پیدا کررہے تھے اور دو ریاستوں کے درمیان تعلقات میں بگاڑ کا سبب بھی بن رہے تھے۔
دوسری جانب واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین پسا کی نے کہا ہے کہ بحرین حکومت کی جانب سے ٹوم میلنووسکی کو بے دخلی کے حکم سے متعلق رپورٹس کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میلنو وسکی بحرین میں ہیں اور اپنا دورہ مکمل کرنے تک وہیں رہیں گے، اس حوالے سے ہم منامہ حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ بحرین میں اپوزیشن اتحاد نے 2011 میں حکومت کے خلاف تحریک شروع کی تھی جس کو حکومت نے فورسز کی مدد سے کچل دیا تھا جس کے بعد سے منامہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
بحرین نے امریکا کے معاون وزیرخارجہ ٹوم میلنو وسکی کو ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے پر ناپسندیدی شخص قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے ملکی دورے پر آئے ہوئے امریکا کے وزیر خارجہ برائے جمہوریت، انسانی حقوق اور محنت ٹوم میلنو وسکی کو ملکی داخلی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے ایک خاص اپوزیشن جماعت کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ بحرین کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ میلنو وسکی عوام میں اختلافات پیدا کررہے تھے اور دو ریاستوں کے درمیان تعلقات میں بگاڑ کا سبب بھی بن رہے تھے۔
دوسری جانب واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین پسا کی نے کہا ہے کہ بحرین حکومت کی جانب سے ٹوم میلنووسکی کو بے دخلی کے حکم سے متعلق رپورٹس کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میلنو وسکی بحرین میں ہیں اور اپنا دورہ مکمل کرنے تک وہیں رہیں گے، اس حوالے سے ہم منامہ حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ بحرین میں اپوزیشن اتحاد نے 2011 میں حکومت کے خلاف تحریک شروع کی تھی جس کو حکومت نے فورسز کی مدد سے کچل دیا تھا جس کے بعد سے منامہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔