قومی اسمبلی نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ترمیمی ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی
ہر یونین کونسل چیئرمین، وائس چیئرمین، 9 جنرل ممبران کےعلاوہ خاتون، نوجوان، اقلیت اور مزدور ممبران پر مشتمل ہوگی
قومی اسمبلی نے اسلام آباد بلدیاتی ایکٹ 2024کی منظوری دے دی بل کے تحت اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھا دی گئی، قومی اسمبلی سے منظور بل کے تحت ہر یونین کونسل 15 ممبران پر مشتمل ہوگی۔
اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ترمیمی ایکٹ 2024وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا انہوں نے کہا کہ یہ بل گراس روٹ پر سروسز فراہم کرنے کے لئے لایا جارہا ہے یونین کونسل میں زیادہ لوگوں کو نمائندگی دینے سے لوگوں کے کام میں آسانی ہوگی۔
بل کے تحت یونین کونسل چیئرمین، وائس چیئرمین، 9 جنرل ممبران کےعلاوہ خاتون، نوجوان، اقلیت اور ٹیکنوکریٹ یا مزدور ممبران پر مشتمل ہوگی۔
بل کے تحت چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست نہیں ہوگا، ہر یونین میں 9جنرل ممبران کا براہ راست انتخاب کیا جائیگا یونین کونسل سطح پر ووٹرز جنرل ممبران منتخب کرینگے ۔
بل کے تحت ہر یونین کونسل سطح پر 9 منتخب جنرل ممبران خفیہ رائے شماری کے ذریعے خاتون، اقلیت، نوجوان اور ٹیکنوکریٹ یا مزدور کی نشست کے اراکین کا چناؤ کریں گے، جبکہ یونین کونسل کے منتخب جنرل ممبران اور مخصوص نشستوں کے ارکان چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کرینگے۔
قبل ازیں پی ٹی آئی رکن عاطف خان نے کہا کہ وزیر قانون ایوان میں یقین دہانی کرائیں کہ الیکشن بروقت ہوگا جس پر وزیر قانون نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے الیکشن کمیشن نے طے کرنا ہے کب اور کیسے الیکشن کرانا ہے جہاں تک بروقت الیکشن کا تعلق ہے تو میں بروقت الیکشن کا نہیں کہہ سکتا کیونکہ یہ میرا کام نہیں ہے۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار بلدیاتی الیکشن اسلام آباد میں ہوا مگر مسائل حل ہونے کی بجائے مزید خراب ہوگئے یہ ترمیم زیادہ لوگوں کو نمائندگی دینے کے لئے کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کچھ تاخیر کا شکار بھی ہوجاتے ہیں تو کوئی بڑا مسئلہ نہیں لیکن بلدیاتی الیکشن کے بعد اگر نتائج بہتر نہیں آتے تو الیکشن کا کیا فائدہ ہے؟
جے یو آئی رکن عالیہ کامران نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کیسے یہ ہوگیا ویسے تو ارکان کو بلز ملتے نہیں اور یہ بل لمحوں میں ہر رکن کے پاس پہنچ چکا تھا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس بل کو جتنی جلدی منظور کر لیں اتنا ہی اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے بہتر ہے۔