ایران اسرائیل سے حماس کے سربراہ کے قتل کا بدلہ ہر صورت لے گا اعلیٰ فوجی جنرل
میجر جنرل محمد حسین باقری نے تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کو ایک ناقابل فراموش مسئلہ قرار دیا
ایران کے اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران اسرائیل کی جانب سے حماس کے سربراہ کے قتل کا بدلہ ضرور لے گا اور اس طرح کے منصوبے کا فیصلہ صیہونیوں کے خلاف مزاحمتی قوتوں کی کارروائیوں سے الگ کیا جائے گا۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق پیر کے روز ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری نے تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کو ایک ناقابل فراموش مسئلہ قرار دیا۔
اعلیٰ کمانڈر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ہاتھوں شہید اسماعیل ہنیہ کے خون کا بدلہ یقینی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایران میڈیا اشتعال انگیزی اور دشمن کے جال میں نہیں آئے گا۔
میجر جنرل باقری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انتقام کے بارے میں خود فیصلہ کرے گا جبکہ مزاحمتی محور اس سلسلے میں الگ اور آزادانہ طور پر کام کرے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لبنانی مزاحمتی گروپ نے کہا کہ اس نے اسرائیل کے میرون ایئر بیس سمیت 11 فوجی اڈوں پر 320 سے زیادہ راکٹ فائر کیے تھے جن سے انٹیلی جینس کے آلات بھی تباہ ہوئے۔