دہشتگردوں کا مقصد پاکستان چین کے درمیان فاصلے پیدا کرنا ہے وزیراعظم

بلوچستان میں قومی پرچم کو تسلیم کرنیوالوں سے مذاکرات کا دروازے کھلا ہے،دوست نما دشمنوں سے بات چیت نہیں ہوگی،شہباز شریف


ویب ڈیسک August 27, 2024
دہشت گردی کو ختم کرنے کا اب وقت آن پہنچا، باقی اخراجات کم کرکے فوج کو تمام تر مالی وسائل فراہم کریں گے، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کا اب وقت آن پہنچا۔

شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان میں گزشتہ روز پیش آئے دہشت گردی کے واقعات کے بارے میں کہا کہ 50 سے زائد شہری اور سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں، خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی لہر میں ٹی ٹی پی ملوث ہے جو افغانستان سے حملے کررہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کی بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ وہ بے گناہ شہریوں کو شہید کرکے اپنی دھاک بٹھاسکتے ہیں، دہشت گری کا مقصد ملک میں خلفشار پیدا کرنا اور خوش حالی کےلیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو روکنا ہے، سی پیک کو روکا جاسکے اور پاکستان و چین کے درمیان فاصلے پیدا کیے جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ باقی اخراجات کم کرکے فوج کو تمام تر مالی وسائل فراہم کریں گے، دہشت گردوں کے عزائم خاک میں مل جائیں گے، ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچاننا اور شکست دینے کیلئے یکجا ہونا ہوگا، دہشت گردی کو ختم کرنے کا اب وقت آن پہنچا، اسے اب ہر صورت ختم کرکے دم لیں گے، دہشت گردوں کےلیے کوئی جگہ نہیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں فورسز کی کارروائیوں میں 21 دہشت گرد ہلاک، 14 جوان شہید

شہباز شریف نے کہا کہ پختہ ارادے سے آگے بڑھنا ہے، کسی کمزوری کا سوال پیدا نہیں ہوتا، واضح پیغام ہے کہ بلوچستان میں جو لوگ پاکستانی سوچ رکھتے ہیں، قومی پرچم اور آئین کو تسلیم کرتے ہیں، مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، سبز ہلالی پرچم کو سربلند دیکھنا چاہتے ہیں، ان سے بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں لیکن جو لوگ اس آڑ میں دوست نما دشمن ہیں ان سے نہ کوئی بات چیت ہوگی اور نہ نرمی روا رکھی جائے گی، کل کے واقعات سب کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، مل جل کر چیلنجز کا خاتمہ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہنا کہ ملک کے کس حصے کے لوگوں کو بسوں سے اتار کر شہید کیا گیا، اس کے بجائے یہ کہنا ملکی سالمیت کے حوالے سے مناسب ہوگا کہ دہشت گردوں نے پاکستانیوں کو شہید کیا، جلد بلوچستان کا دورہ کرکے مکمل جامع بات چیت کروں گا اور صورتحال کا جائزہ لے کر اور فی الفور اقدامات کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں