مسجد اقصیٰ میں یہودی عبادت گاہ ضرور بناؤں گا اسرائیلی وزیر کی دھمکی

مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہے تو یہودی کو کیوں نہیں؟ اسرائیلی وزیر قومی سلامتی

اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے ایک بار پھر یہودیوں کو اکسایا کہ احاطے میں داخل ہوکر علی الاعلان اپنی عبادات کریں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اور انتہا پسند یہودی رہنما ایتمار بن گویر نے پولیس کے حصار میں مسجد اقصیٰ کا دورہ کیا۔

اسرائیلی وزیر نے اپنی سابق روش کو برقرار رکھتے ہوئے تنازع کو مزید ہوا دی اور ایک سوال کے جواب میں مسجد اقصیٰ میں یہودی عبادت گاہ بنانے کے منصوبے کا اعتراف کیا۔

جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس جگہ پر عبادت گاہ تعمیر کریں گے گا تو ایتمار بن گویر نے جواب دیا "ہاں، ہاں"، بس میں ہوا تو ضرور بناؤں گا۔


اسرائیلی وزیر سے جب یہ پوچھا گیا کہ ملک کی ''ٹیمپل ماؤنٹ'' پالیسی یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت کی اجازت دیتی ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ وزیراعظم جانتے تھے کہ جب میں حکومت میں شامل ہوا تو یہی کہا تھا کہ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہے تو یہودی کو بھی عبادت کی اجازت ہونی چاہیے۔

مخلوط حکومت کے وزیر کے اس بیان پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد کے احاطے میں غیر مسلموں کی نماز پر پابندی کے عشروں پرانے ٹیمپل ماؤنٹ قانون کو نہ صرف قبول کرتے ہیں بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سخت گیر کٹر یہودی رہنما ایتمار بن گویر نے گزشتہ برس جنوری میں اپنے عہدے کا حلف اُٹھانے کے بعد مسجد اقصیٰ کا دورہ کیا تھا جس پر حماس اور مسلم ممالک نے شدید احتجاج کیا تھا۔

 
Load Next Story