کسی کو بھی رنبیر کی فلم اینیمل دیکھنے کے لیے نہیں کہوں گا فرحان اختر
کسی کو یہ نہیں کہہ سکتا کہ یار یہ فلم مت بناؤ، اداکار
بالی ووڈ کے اداکار اور فلم میکر فرحان اختر کو کہنا ہے کہ کسی کو رنبیر کپور کی فلم اینیمل دیکھنے کے لیے نہیں کہوں گا۔
فرحان اخترنے ایک انٹرویو میں کہا کہ فلم اینیمل مجھے متاثر نہیں کرسکی، اگر مجھے یہ فلم پروڈیوس کرنے کی پیشکش ہوتی تو میں منع کردیتا فلم میں رنبیرکپور کا کردار مسئلہ تھا۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اینیمل ایسی فلم نہیں ہے جسے میں کسی کو دیکھنے کو کہوں، یہ فلم ایسی نہیں جو مجھے چھوجائے یا متاثر کرے اس فلم کا مرکزی کردار ہی مسائل سے بھرپور الجھا ہوا تھا۔
فرحان اختر نے کہا کہ میں کبھی کسی رائٹر، پروڈیوسر یا کسی کو بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ یار یہ فلم مت بناؤ یا اس طرح کی فلم نہیں بننی چاہیے، اگر کوئی مجھے بھی کوئی فلم بنانے سے منع کرے گا تو میں یہی پوچھوں گا کہ تم مجھے منع کرنے والے کون ہوتے ہو؟جس چیز کی اجازت مجھے قانون اور آئین دیتا ہے میں اس حدود میں رہتے ہوئےاپنی مرضی کی فلم تخلیق کرنے کے لیے آزاد ہوں اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
فلم اینیمل 2023ء کی بلاک بسٹر فلم تھی جس میں رنبیرکپور نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم کو بے تحاشا تشدد، خون خرابے اور متنازع ڈائیلاگ کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
فرحان اخترنے ایک انٹرویو میں کہا کہ فلم اینیمل مجھے متاثر نہیں کرسکی، اگر مجھے یہ فلم پروڈیوس کرنے کی پیشکش ہوتی تو میں منع کردیتا فلم میں رنبیرکپور کا کردار مسئلہ تھا۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اینیمل ایسی فلم نہیں ہے جسے میں کسی کو دیکھنے کو کہوں، یہ فلم ایسی نہیں جو مجھے چھوجائے یا متاثر کرے اس فلم کا مرکزی کردار ہی مسائل سے بھرپور الجھا ہوا تھا۔
فرحان اختر نے کہا کہ میں کبھی کسی رائٹر، پروڈیوسر یا کسی کو بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ یار یہ فلم مت بناؤ یا اس طرح کی فلم نہیں بننی چاہیے، اگر کوئی مجھے بھی کوئی فلم بنانے سے منع کرے گا تو میں یہی پوچھوں گا کہ تم مجھے منع کرنے والے کون ہوتے ہو؟جس چیز کی اجازت مجھے قانون اور آئین دیتا ہے میں اس حدود میں رہتے ہوئےاپنی مرضی کی فلم تخلیق کرنے کے لیے آزاد ہوں اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
فلم اینیمل 2023ء کی بلاک بسٹر فلم تھی جس میں رنبیرکپور نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم کو بے تحاشا تشدد، خون خرابے اور متنازع ڈائیلاگ کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔