کھیل کود نیمار تو گیا اب تیرا کیا ہوگا کالیا

ایک ٹیم کو ریکارڈ چھٹی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کی آس ہے، تو دوسری چوتھی بار چیمپئن بن کر برسوں پرانی پیاس بجھانا چاہتی ہے۔


Husnain Anwer July 08, 2014
ایک ٹیم کو ریکارڈ چھٹی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کی آس ہے، تو دوسری چوتھی بار چیمپئن بن کر برسوں پرانی پیاس بجھانا چاہتی ہے۔

فٹبال کی عالمی جنگ اب اپنے اختتامی مرحلے کو پہنچ چکی ہے، میدان میں بس چار ٹیمیں باقی رہ گئی ہیں اور ان میں سے بھی دو کی قسمت کا فیصلہ آج شب ہوجائے گا۔

پہلے برازیل اور جرمنی میں دودو ہاتھ ہوں گے، دونوں ہی ورلڈ کپ فیورٹ ٹیمیں ہیں ایک کو ریکارڈ چھٹی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کی آس ہے تو دوسرا چوتھی بار چیمپئن بن کر برسوں پرانی پیاس بجھانا چاہتا ہے۔ برازیل کو ہوم ایڈوانٹج حاصل ہے، جس کے اپنے فائدہ ہوتے ہیں تو نقصان بھی کم نہیں ہوتے، اسٹیڈیم میں ہزاروں شائقین سپورٹ کے لئے موجود ہوتے ہیں تو ساتھ میں توقعات کا ایک دکھائی نہ دینے والا بوجھ ہوتا ہے اور اکثر ٹیمیں اسی بوجھ کے تلے دب کر رہ جاتی ہیں۔

فٹبال بائی پاور، یہ پرانا معقولہ اور بالکل درست ہے، اس میں صرف آپ کے پھیپھڑوں اور ٹانگوں کی مضبوطی کے ساتھ دماغی پاور بھی درکار ہوتی ہے، جس ٹیم کے جتنے اعصاب مضبو ط ہوں گے وہ بازی اپنے حق میں مار لے گی۔

برازیل اور جرمنی دونوں ہی ایک سے بڑھ کر ایک ہے، دونوں کا ڈیفنس شاندار ہے تو اسٹرائیک اور بھی زبردست ہے، اب تک میزبان برازیلی ٹیم کا انحصار نیمار پر تھا جوکہ کمر کی تکلیف کے باعث بیکار ہوگئے ہیں، اب سب سے بڑا سوال جو برازیل سے پوچھا جاسکتا ہے وہ یہی ہوسکتا ہے کہ 'اب تیرا کیا ہوگا کالیا'۔

یہ بات نہیں کہ برازیل کے پاس اور اسٹرائیکر نہیں ہیں ۔مگر جو بات نیمار میں تھی وہ کسی اور میں کہاں، نیمار حریف کھلاڑیوں کے آنکھوں میں کانٹے کی طرح چھب رہے تھے، ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی نیمارنمیار ہورہی تھی۔ اس کے ہیئر اسٹائل اور فیشن کو دیوانوں کی طرح برازیلی اپنا رہے تھے بلکہ سر پر نیمار کی باقاعدہ تصاویر تک بنوالیں تھی۔ کولمبیا کے زونیگا نے نیمار کو ایسا دھوبی پٹخا لگایا کہ بے چارے کی چیخیں نکل گئیں، ان کے آنسو تو نکلے ہی مگر شائقین بھی جی بھر کر روئے۔

نیمار کو ڈاکٹروں نے چار سے چھ ہفتے تک مکمل آرام کرنے کو کہا ہے، بے چارہ اپنے دل کی حسرت کو زبان پرلائے بغیر نہ رہ سکا ، انہوں نے بڑے شکستہ دل کے ساتھ کہا کہ '' انہوں نے میرا ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا سپنا چرا لیا ہے' مگر ساتھ میں یہ بھی کہہ دیا کہ ' ابھی چیمپئن بننے کا خواب باقی ہے'۔

برازیل کی کوچنگ لوئیز فلیپ اسکولیری کررہے ہیں جوکہ 2002 میں آخری مرتبہ برازیل کو چیمپئن بنانے والی سائیڈ کا حصہ تھے، ان کو بڑا یقین ہے کہ اس بار بھی برازیل میدان مارنے میں کامیاب رہے گا۔

دوسری جانب جرمنی ہے جوکہ ماضی میں تین مرتبہ چیمپئن بن چکا مگر کافی عرصے سے ٹائٹل کے قریب پہنچ کر ہمت جانے کی بری عادت سے دوچار ہوچکا ہے۔اس کے اوپر بھی شائقین کی جانب سے اس بار ٹائٹل جیت کرلانے کا شدید دباؤ ہے، اب تک جرمنی نے بے مثال پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے لیکن جس طرح برازیل کا انحصار اب تک زیادہ تر نیمار پر ہی رہا ہے، اسی طرح جرمنی بھی تھامس ملر کے بل پر بہت 'اچھل' رہا ہے ۔اب اگر برازیل نے حکمت عملی کے تحت تھامس کو اپنے گھیرے میں رکھا اور کھل کر نہ کھیلنے دیا تو پھر جرمنی کی اچھل کود ماند پڑسکتی ہے۔
اب ان دونوں ٹیموں میں سے فائنل کون کھیلے گا اس حوالے سے میرے بھی دل ودماغ میں کشمکش ہے، دل تو کہتا ہے کہ برازیل کو جیتنا چاہئے نہ جانے کیوں پاکستانیوں کے ووٹ برازیل کے ساتھ ہیں ۔اگر زیادہ نہیں تو کچھ کے تو ہوں گے ورنہ لیاری میں برازیل کے جھنڈے کیوں لہرا رہے ہوتے۔

خیر بات یہ ہورہی تھی کہ میرا دل چاہتا ہے کہ برازیل جیت جائے ، ویسے بھی ان کے ملک میں یہ ورلڈ کپ کھیلا جارہا ہے، وہاں کے شائقین کی امیدیں اور توقعات دوسرے ممالک کی بانسبت زیادہ ہیں۔ لیکن جب میں ورلڈ کپ کے اب تک ہونے والے مقابلوں پر نظر ڈالتا ہوں تو میرا دماغ کہتا ہے کہ جرمنی ہی فائنل کھیلے گا۔ اب میرے پاس 'آکٹوپس' تو ہے نہیں جوکہ پہلے سے پیشگوئی کردے۔ خیر ہم رات ایک بجے (پاکستانی وقت کے مطابق) شروع ہونے والے میچ کا ہی انتظار کرلیتے ہیں، فیصلہ تو رات میں ہی ہوجانا ہے۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں