گردے کی اچانک خرابی اور ڈیمنشیا میں تعلق کا انکشاف
65 سال سے زیادہ عمر کے 300,000 سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ہے
ایک حالیہ تحقیق میں پایا گیا ہے کہ گردے کی اچانک خرابی (ایکیوٹ کڈنی انجری) ڈیمنشیا کے خطرے سے منسلک ہے۔
کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے محققین کی طرف سے جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق گردے کی اچانک خرابی (اے کے آئی) ڈیمنشیا کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔
گردے کے فنکشن میں اچانک خرابی بوڑھے لوگوں میں نسبتاً عام ہے اور اس کا تعلق بیماری اور اموات میں اضافے سے ہے۔ پچھلے مطالعات میں اے کے آئی اور دماغی چوٹ کے درمیان ممکنہ ربط کا انکشاف کیا گیا ہے۔
موجودہ مطالعے میں اے کے آئی اور ڈیمنشیا کی مختلف اقسام کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔ محققین نے سویڈن میں اسٹاک ہوم کریٹینین پیمائش پروجیکٹ سے 65 سال سے زیادہ عمر کے 300,000 سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
چار میں سے تقریباً ایک نے 12 سال کے اوسط فالو اپ کے دوران کم از کم ایک اے کے آئی ایپیسوڈ کا تجربہ کیا اور 16 فیصد شرکا کو ڈیمنشیا کی تشخیص ہوئی۔
کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے محققین کی طرف سے جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق گردے کی اچانک خرابی (اے کے آئی) ڈیمنشیا کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔
گردے کے فنکشن میں اچانک خرابی بوڑھے لوگوں میں نسبتاً عام ہے اور اس کا تعلق بیماری اور اموات میں اضافے سے ہے۔ پچھلے مطالعات میں اے کے آئی اور دماغی چوٹ کے درمیان ممکنہ ربط کا انکشاف کیا گیا ہے۔
موجودہ مطالعے میں اے کے آئی اور ڈیمنشیا کی مختلف اقسام کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔ محققین نے سویڈن میں اسٹاک ہوم کریٹینین پیمائش پروجیکٹ سے 65 سال سے زیادہ عمر کے 300,000 سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
چار میں سے تقریباً ایک نے 12 سال کے اوسط فالو اپ کے دوران کم از کم ایک اے کے آئی ایپیسوڈ کا تجربہ کیا اور 16 فیصد شرکا کو ڈیمنشیا کی تشخیص ہوئی۔