لندن فیسٹول کے دوران چاقو کے حملے سیکڑوں افراد گرفتار

فیسٹول کے آخری روز 5 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک روز قبل 3 زخمی ہوئے تھے تاہم تین زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، پولیس


ویب ڈیسک August 27, 2024
پولیس نے بتایا کہ آخری روز 230 افراد کو گرفتار کرلیا گیا—فوٹو: فائل

دنیا کے سب سے بڑے اسٹریٹ فیسٹول نوٹنگ ہل کارنیول کے دوران شرکا پر چاقو سے حملوں کے واقعات پیش آئے، جس میں 8 افراد زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ برٹش ایفرو-کیربئین شناخت کے تین روزہ جشن نوٹنگ ہال کارنیول کے آخری روز چاقو کے حملوں میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس نے بتایا کہ اتوار کو حملوں میں 3 افراد زخمی ہوگئے تھے اور ان حملوں میں زخمی ہونے والے تینوں افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پیر کو کارروائی کے دوران 230 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے 49 کے پاس اسلحہ تھا، اس سے قبل بھی متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ آتشیں اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا ہے اور ان کارروائیوں کے دوران 35 پولیس افسران بھی زخمی ہوئے، لندن میں سالانہ اگست میں منعقد ہونے والے فسٹول میں لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس اس فیسٹول میں چاقو کے حملوں کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے تھے اور 300 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

فیسٹول میں شریک ہونے والے پرجوش ہزاروں افراد مغربی لندن کی سڑکوں میں جمع ہوتے ہیں، جس سے نوٹنگ ہال کے اطراف اور قریبی اضلاع بھی ان سے بھر جاتے ہیں اور مختلف رنگوں، لباس، رقص اور موسیقی سے جھوم اٹھتے ہیں۔

پولیس کے مطابق فیسٹول کی سیکیورٹی پر تقریباً 7 ہزار افسران تعینات تھے کیونکہ تین روزہ فیسٹول میں ناخوش گوار واقعات ہوتے رہتے ہیں لیکن لوگوں کی اکثریت پرسکون انداز میں خوشی خوشی شرکت کرتی ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس کے ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر ایڈے ایڈیلیکان نے کہا کہ وہ ہر سال یہی الفاظ کہتے ہوئے تھک گئے ہیں کہ بچے کے ساتھ شریک ایک خاتون بھی چاقو کے حملے میں زخمی ہونے والے افراد میں شامل ہے۔

خیال رہے کہ برٹس ایفرو-کیریبئن جشن کا ثقافتی تعلق 1950 سے جڑتا ہے جب جنگ عظیم دوم کے بعد برطانیہ کی سابق نوآبادیات کی پہلی مرتبہ آمد ہوئی اور اب ہر سال مختلف انداز میں اس کا جشن منایا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں