ٹرمپ کو کملا ہیرس پر حاصل برتری میں واضح کمی آنے لگی ہے سروے

امریکا کے دونوں صدارتی امیدوار 50 فیصد ووٹرز کی پسندیدگی حاصل کرنے میں ناکام رہے


ویب ڈیسک August 28, 2024
ڈونلڈ ٹرمپ کو کملا ہیرس پر اس سے پہلے والے سرویز میں واضح برتری حاصل تھی—فوٹو: رائٹرز

امریکا کے رجسٹرڈ ووٹرز سے سوالات کے ذریعے کیے گئے سروے میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر اور ری پبلکنز کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیموکریٹس کی امیدوار کملا ہیرس پر معیشت اور جرائم جیسے مسائل پر حاصل برتری میں واضح کمی آنے لگی ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایپسوس اور رائٹرز کے نئے سروے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کملاہیرس کی انتخابی مہم تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 23 سے 25 اگست کے دوران کیے گئے تین روزہ سروے میں ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے معیشت اور روزگار کے حوالے سے مؤقف کو 43 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز نے قبولیت بخشی جبکہ کملا ہیرس کے حق میں 40 فیصد ووٹرز تھے لیکن 3 فیصد کا یہ فرق معمولی ہے کیونکہ پول میں غلطی کا مارجن 4 فیصد ہے۔

سروے کے نتائج میں 4 فیصد غلطی کے احتمال کے ساتھ ساتھ اس سے قبل جولائی میں کیے گئے سروے میں ٹرمپ کو کملا ہیرس پر 11 پوائنٹس کی بڑی برتری حاصل تھی جو اب کم ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کملا ہیرس کیساتھ صدارتی مباحثہ؛ ٹرمپ بہانے تراشنے لگے

اسی طرح جرائم کی روک تھام کے حوالے سے سروے میں ووٹرز نے کسی بھی امیدوار کو برتری نہیں دی اور اس مسئلے پر ٹرمپ اور کملا ہیرس دونوں کو 40 فیصد اعتماد کا ووٹ ملا، یہاں بھی کملا ہیرس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافے کا اظہار ہوتا ہے کیونکہ جولائی میں کملا ہیرس 5 فیصد پیچھے تھی۔

امریکا کے حالیہ قومی سرویز میں بھی کملا ہیرس کو ٹرمپ پر معمولی برتری سامنے آئی تھی حالانکہ وہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے دستبرداری کے بعد 21 جولائی کو صدارتی انتخاب کی دوڑ میں شامل ہوئی ہیں۔

رائٹرز اور ایپسوس کی جولائی کے آخر میں کیے گئے سروے میں کملاہیرس کو 42 کے مقابلے میں 43 فیصد کے ساتھ ایک پوائنٹ کی معمولی برتری حاصل تھی۔

دوسری جانب رابرٹ ایف کینیڈی کی ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں اپنی مہم ختم کرنے کے اعلان سے دونوں مرکزی امیدواروں کی مہم پر کیا اثرات مرتب ہوں گے وہ تاحال واضح نہیں ہے لیکن رابرٹ ایف کینیڈی کو جولائی کے پول میں 8 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل تھی۔

امریکا میں کیے گئے نئے سروے میں رجسٹرڈ ووٹرز نے معیشت کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، 26 فیصد ووٹرز نے کہا کہ معیشت سب سے بڑا مسئلہ ہے، دوسرے نمبر پر سیاسی 22 فیصد نے انتہاپسندی اور جمہوریت کو لاحق خطرات اور 13 فیصد نے امیگریشن کو بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔

انتہاپسندی سے نمٹنے کے لیے رجسٹرڈ ووٹرز کی 42 فیصد نے کملا ہیرس کے بیانیے کو تقویت بخشی اور ٹرمپ پر 37 فیصد نے ٹرمپ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

سروے میں ووٹرز کی بڑی تعداد نے دونوں صدارتی امیدواروں کو پسندیدگی کا ووٹ نہیں دیا، 52 فیصد ووٹرز نے کہا کہ وہ ٹرمپ کے خلاف سوچ رکھتے ہیں اور 25 فیصد نے کملا ہیرس کے حوالے سے اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔

امریکی رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد میں سے 47 فیصد نے کملا ہیرس اور 39 فیصد نے ٹرمپ کی حمایت کی۔

واضح رہے کہ اس سروے میں امریکا بھر سے 902 رجسٹرڈ ووٹرز سمیت ایک ہزار 28 شہریوں نے آن لائن حصہ لیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔