چیمپئنزکپ مینٹورز کتنا معاوضہ وصول کریں گے
یوں 3 سال میں ہر سابق اسٹار ڈیڑھ کروڑ روپے حاصل کر پائے گا
چیمپئنز کپ ٹیم مینٹورز ڈیڑھ کروڑ روپے وصول کریں گے، پی سی بی 3 سالہ معاہدے کے تحت انھیں سالانہ 50 لاکھ روپے ادا کرے گا،حکام کو سابق اسٹارز کی مدد سے نئے ٹیلنٹ کے حصول کی امید ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے گذشتہ دنوں چیمپئنز کپ ٹیم مینٹورز کا اعلان کیا، ان میں مصباح الحق، ثقلین مشتاق، سرفراز احمد،وقار یونس اور شعیب ملک شامل ہیں، ان سب کے ساتھ 3،3 برس کا معاہدہ کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق سالانہ 50 لاکھ روپے فی مینٹور معاوضے پر اتفاق ہوا ہے،یوں تین سال میں ہر سابق اسٹار ڈیڑھ کروڑ روپے حاصل کر پائے گا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ون ڈے کپ ٹیموں کے پانچ مینٹورز کا اعلان
ان کا کام ٹیلنٹ کی نشاندہی اور اسے نکھارنا ہے، چیمپئنز کپ کی ہر ٹیم کے ساتھ 10رکنی سپورٹنگ اسٹاف موجود ہوگا، ان میں ہیڈ کوچ، نائب کوچ، منیجر و دیگر شامل ہیں۔
پاکستان کو ان دنوں اسپنرز کے قحط کا سامنا ہے، پی سی بی کو ثقلین مشتاق سے امیدیں ہیں کہ وہ اس مسئلے کو حل کریں گے، ایونٹ کے دوران نظر آنے والے نئے ٹیلنٹ کو سابق اسٹارز کی مدد سے تراشا جائے گا تاکہ ٹیم کیلیے بیک اپ فورس تیار ہو سکے۔
مزید پڑھیں: پی سی بی میں وقار یونس کی جگہ نئے ایڈوائزر کی تقرری متوقع
وقار یونس نے حال ہی میں چیئرمین کے مشیر کا عہدہ چھوڑا ہے، ذرائع کے مطابق انھیں اس کے مقابلے میں مینٹور کی پوسٹ زیادہ بہتر لگی جس میں دفتری اوقات کی پابندی بھی ضروری نہیں، چند دنوں کے کام کا اچھا معاوضہ بھی مل رہا ہے،اسی طرح سرفراز احمد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ قومی ٹیم کیلیے بدستور دستیاب رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر طلب کیا جا سکے گا۔
شعیب ملک بھی ابھی باضابطہ ریٹائر نہیں ہوئے اور لیگز کھیل رہے ہیں، البتہ ڈومیسٹک ایونٹ کے دوران وہ بھی اپنی ٹیم کو دستیاب رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے گذشتہ دنوں چیمپئنز کپ ٹیم مینٹورز کا اعلان کیا، ان میں مصباح الحق، ثقلین مشتاق، سرفراز احمد،وقار یونس اور شعیب ملک شامل ہیں، ان سب کے ساتھ 3،3 برس کا معاہدہ کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق سالانہ 50 لاکھ روپے فی مینٹور معاوضے پر اتفاق ہوا ہے،یوں تین سال میں ہر سابق اسٹار ڈیڑھ کروڑ روپے حاصل کر پائے گا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ون ڈے کپ ٹیموں کے پانچ مینٹورز کا اعلان
ان کا کام ٹیلنٹ کی نشاندہی اور اسے نکھارنا ہے، چیمپئنز کپ کی ہر ٹیم کے ساتھ 10رکنی سپورٹنگ اسٹاف موجود ہوگا، ان میں ہیڈ کوچ، نائب کوچ، منیجر و دیگر شامل ہیں۔
پاکستان کو ان دنوں اسپنرز کے قحط کا سامنا ہے، پی سی بی کو ثقلین مشتاق سے امیدیں ہیں کہ وہ اس مسئلے کو حل کریں گے، ایونٹ کے دوران نظر آنے والے نئے ٹیلنٹ کو سابق اسٹارز کی مدد سے تراشا جائے گا تاکہ ٹیم کیلیے بیک اپ فورس تیار ہو سکے۔
مزید پڑھیں: پی سی بی میں وقار یونس کی جگہ نئے ایڈوائزر کی تقرری متوقع
وقار یونس نے حال ہی میں چیئرمین کے مشیر کا عہدہ چھوڑا ہے، ذرائع کے مطابق انھیں اس کے مقابلے میں مینٹور کی پوسٹ زیادہ بہتر لگی جس میں دفتری اوقات کی پابندی بھی ضروری نہیں، چند دنوں کے کام کا اچھا معاوضہ بھی مل رہا ہے،اسی طرح سرفراز احمد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ قومی ٹیم کیلیے بدستور دستیاب رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر طلب کیا جا سکے گا۔
شعیب ملک بھی ابھی باضابطہ ریٹائر نہیں ہوئے اور لیگز کھیل رہے ہیں، البتہ ڈومیسٹک ایونٹ کے دوران وہ بھی اپنی ٹیم کو دستیاب رہیں گے۔