شکیب پر قتل کا مقدمہ بنگلادیشی کپتان و وکٹ کیپر حمایت میں آگئے
آل راؤنڈر پر پاکستان کیخلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ سے ایک روز قبل قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا
آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کے مقدمے کیخلاف بنگلادیشی ٹیم کے کپتان اور سینئیر کرکٹر مشفق الرحیم سابق کپتان کے دفاع میں آگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران سابق کپتان و آل راؤنڈر شکیب الحسن پر دارالحکومت ڈھاکا میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عوامی لیگ کے رہنما اور آل راؤنڈر پر ڈھاکا میں گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، مقتول کے والد نے مقدمے میں شکیب الحسن، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کے حوالے سے بنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کو لیگل نوٹس بھی بھجوایا گیا ہے۔
تاہم پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے شکیب الحسن کیلئے بنگلادیشی ٹیم کے موجودہ کپتان نجم الحسین شانتو اور مشفیق الرحیم نے حمایت کا عَلم بلند کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: شکیب کو بنگلادیشی ٹیم سے الگ کرنے کا مطالبہ، بورڈ کو نوٹس موصول
بنگلادیشی کپتان کا کہنا تھا کہ شکیب الحسن نے دنیائےکرکٹ میں 17 برس ملک کا نام بلند رکھا، وہ ہمارے ملک کا بڑا اثاثہ ہیں، ان پر قتل کا کیس غیر متوقع ہے۔
دوسری جانب مشفیق الرحیم نے کہنا تھا کہ شکیب الحسن کے خلاف غلط الزامات کی حمایت نہیں کرتا، وہ کبھی غیر انسانی کام نہیں کر سکتے۔
مقدمہ احتجاجی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں مارے جانے والے روبیل کے والد رفیق الاسلام نے درج کرایا، رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی جس پر فائرنگ کردی گئی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا۔
مزید پڑھیں: رضوان کو گیند مارنے کی کوشش پر آئی سی سی کا شکیب الحسن کیخلاف سخت ایکشن
واضح رہےکہ شکیب الحسن رواں برس جنوری میں بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران سابق کپتان و آل راؤنڈر شکیب الحسن پر دارالحکومت ڈھاکا میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عوامی لیگ کے رہنما اور آل راؤنڈر پر ڈھاکا میں گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، مقتول کے والد نے مقدمے میں شکیب الحسن، سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 154 افراد کو نامزد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ میں شریک آل راؤنڈر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج
مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کے حوالے سے بنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کو لیگل نوٹس بھی بھجوایا گیا ہے۔
تاہم پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے شکیب الحسن کیلئے بنگلادیشی ٹیم کے موجودہ کپتان نجم الحسین شانتو اور مشفیق الرحیم نے حمایت کا عَلم بلند کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: شکیب کو بنگلادیشی ٹیم سے الگ کرنے کا مطالبہ، بورڈ کو نوٹس موصول
بنگلادیشی کپتان کا کہنا تھا کہ شکیب الحسن نے دنیائےکرکٹ میں 17 برس ملک کا نام بلند رکھا، وہ ہمارے ملک کا بڑا اثاثہ ہیں، ان پر قتل کا کیس غیر متوقع ہے۔
دوسری جانب مشفیق الرحیم نے کہنا تھا کہ شکیب الحسن کے خلاف غلط الزامات کی حمایت نہیں کرتا، وہ کبھی غیر انسانی کام نہیں کر سکتے۔
مقدمہ احتجاجی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں مارے جانے والے روبیل کے والد رفیق الاسلام نے درج کرایا، رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو روبیل نے رنگ روڈ پر احتجاجی مارچ میں شرکت کی تھی جس پر فائرنگ کردی گئی تھی اور روبیل زندگی کی بازی ہار گیا۔
مزید پڑھیں: رضوان کو گیند مارنے کی کوشش پر آئی سی سی کا شکیب الحسن کیخلاف سخت ایکشن
واضح رہےکہ شکیب الحسن رواں برس جنوری میں بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔